• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ٹرمپ نے صدارت سنبھالنے کے بعد اب تک 4اعلیٰ افسران برطرف کیے

لاہور(رپورٹ:صابر شاہ) امریکہ میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے کا مطالبہ زور پکڑنے لگا ہے۔ ان کے سیاسی حریفوں نے بڑے پیمانے پر ملک گیر احتجاج کی منصوبہ بندی شروع کردی ہے۔ 2 جولائی سے شروع ہونے والے اس احتجاج کو مواخذہ مارچ کا نام دیا گیا ہے۔ جس کا مقصد مواخذے کیلئے ملک کے منتخب ایوانوں پر دبائو بڑھانا ہے۔ کچھ منتخب ارکان نے اس حوالے سے اٹھنے والی آوازوں کی پہلے ہی سے حمایت شروع کردی ہے۔ کیلی فورنیا سے نمائندہ میکسین واٹرزنے نے ساتھی دستور سازوں پر زور دیا ہے کہ وہ ایک لاپروا صدر کی وجہ سے درپیش خطرے کو سمجھیں۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ صدراتی انتخاب کے انتظار میں تو وہ ملک کو تباہ کردے گا۔ ڈیموکریٹ اور الی نائے کی گورنر شپ کیلئے امیدوار جے بی پریٹزکر نے صدرٹرمپ کے خلاف ہائوس سے مواخذے کی کارروائی شروع کرنے کا کھلے عام مطالبہ کیا ہے۔ گذشتہ 20 جنوری کو منصب صدارت سنبھالنے کے بعد سے اب تک صدر ٹرمپ چار اعلیٰ افسران کو برطرف کرچکے ہیں۔ اپنی حریف صدراتی امیدوار ہیلری کلنٹن کی ای میلز کی تحقیقات سے نمٹنے کے انداز پر 9 مئی کو ایف بی آئی کے ڈائریکٹر جیمز کومی کو برطرف کردیا گیا۔ برطرف کئے جانے والے چار میں سے تین اعلیٰ افسران کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ ڈونلڈ ٹرمپ ، ان کے کاروبار یا امریکی صدارتی انتخاب میں روسی مداخلت کے حوالے سے تحقیقات سے ان کا تعلق تھا۔ کومی کی برطرفی کا سارا ملبہ صدر ٹرمپ نے اٹارنی جنرل اور ڈپٹی اٹارنی جنرل پر ڈالا کہ ان کی سفارش پر ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کو برطرف کیا گیا۔ 30 جنوری کو قائم مقام اٹارنی جنرل سیلی یٹس کو یہ کہہ کر برطرف کیا گیا کہ انہوں نے امریکی محکمہ انصاف کو 7 مسلم ممالک سے آنے والے پناہ گزینوں پر پابندی عائد کئے کے صدراتی ایگزیکیٹو آرڈر سے روکا۔ یہ آرڈر خود عدالت نے بعدازاں روک دیا۔ وہائٹ ہائوس سے جاری بیان میں سیلی یٹس پر محکمہ انصاف کو دھوکہ دینے کا الزام عائد کیا گیا۔ چند دنوں بعد 23 فروری کو قومی سلامتی کے مشیر مائیکل فلن فارغ کردیئے گئے۔ وہ 25 دن کیلئے مشیر رہے  اور انہیں مستعفی ہونے کے کیلئے کہا گیا۔ 11 مارچ کو نیویارک کے جنوبی ڈسٹرکٹ کیلئے امریکی اٹارنی پریٹ بھارارا کو برطرف کردیا گیا۔ ان کی برطرفی اس لحاظ سے حیران کن رہی کہ نومبر 2016 میں منتقلی اقتدار کے دوران جب بھارارا نے ٹرمپ اور اٹارنی جنرل جیف سیشنز سے ملاقات کی تھی تب انہیں برقرار رکھنے کی یقین دہانی کرائی گئی تھی۔ صدر ٹرمپ کو ان انکشافات کا بھی خمیازہ بھگتنا پڑا کہ انہوں نے اب برطرف کردیئے جانے والے ڈائریکٹر ایف بی آئی جیمز کومی سے سابق مشیر قومی سلامتی مائیکل فلن کے خلاف تحقیقات ختم کردینے کی ذاتی طور پر درخواست کی تھی وہائٹ ہائوس نے اس کی تردید کی ہے۔
تازہ ترین