• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
اسلام آباد (تنویر ہاشمی) مالی سال 2016-17 کے اقتصادی جائزے کے مطابق  پائیدار اقتصادی ترقی کے حصول کے لیے حکومت نے متعدد اقدامات کیے ہیں ، جن میں قومی پاور پالیسی کا اجراء ،کسان پیکچ ، آٹو موٹیو پالیسی ، ٹیکسٹائل پالیسی ،  پانچ سالہ تجارتی پالیسی ، ریسورس موبولائزیشن سٹرٹیجی پالیسی ، پی ایس ای ریفارم سٹریٹیجی ، سی پیک اور قومی مالیاتی انکلوژن سٹریٹجی شامل ہیں ، ملک کی آبادی کاتخمینہ19کروڑ 91لاکھ افراد لگایا گیا ہے ،خواتین کی اوسط عمر میں گزشتہ برس کے مقابلے میں چھ ماہ کا اضافہ ہو کر 68سال دو ماہ ہوگئی ہے مردوں کی اوسط عمر میں تین ماہ کا اضافہ ہوا اور 65سال 8ماہ پر آگئی ،شرح پیدائش میں 25.6فی ہزار سے کم ہو کر 25.2فی ہزار پر آگئی ہے ، شرح اموات میں 6.70فی ہزار سے کم ہو کر 6.60فی ہزار پر آگئی ہے ، مالی سال 2016-17 کے اخر تک قومی سطح پر سکولوں میں چار کروڑ 78لاکھ 34ہزار داخلے ہونگے گزشتہ برس چار کروڑ 62لاکھ بچے سکولوں میں داخل ہو ئے تھے اس اس میں 5.2فیصد اضافہ ہوا ، رواں برس ملک بھر میں کل تعلیمی اداروں کی تعداد2کروڑ 57لاکھ 10ہزار ہو جائے گی جو گزشتہ برس دو کروڑ52لاکھ 60ہزار تھے ، اساتذہ کی تعداد میں 2.6فیصد اضافہ ہوا اور ان کی تعداد 16لاکھ 67ہزار ہوگئی یہ تعداد گزشتہ برس 16لاکھ 30ہزار تھی ، خواندگی کی شرح 58فیصد ہے شہری علاقوں میں 74فیصد اور دیہی علاقوں میں 49فیصد ، مردوں میں81فیصد اور خواتین کی خواندگی کی شرح 68فیصد ہے ، پنجاب میں62فیصداور سندھ میں 55فیصد ، کے پی کے میں 53فیصد اور بلوچستان میں 41فیصد رہی ، تعلیم کے شعبہ پر جی ڈی پی کے 2.3فیصد اخراجات کیے گئے ، صحت کے شعبے میں، ملک بھر میں رواں برس 29نئے ہسپتال قائم کیے گئے اور ان کی تعداد 1201ہوگئی ، ڈسپنسریوں کی تعداد 5802، بنیادی مراکز صحت 5518، زچہ و بچہ سینٹرز 731ہے ، ڈاکٹروں کی تعدادایک لاکھ 95ہزار8سو96، ڈینٹسٹ کی تعداد 18333، نرسوں کی تعداد 99228ہے ، 70لاکھ بچوں کو ویکسینیشن کی گئی ،جی ڈی پی کی شرح گزشتہ چار برسوں میں چار فیصد سے اوپر رہی اور رواں برس پانچ فیصد بڑھ گئی ، سال 2013-14میں 4.05فیصد، 2014-15میں 4.06فیصد، 2015-16میں 4.71فیصد رہی ، زرعی شعبہ کا جی ڈی پی میں حصہ 19.23فیصد ہے جس کے ساتھ 42.3فیصد روزگار وابستہ ہے ، لائیوسٹاک  کا زراعت میں 58.9 فیصد شیئر ہے اس میں رواں برس 3.43فیصد گروتھ ہوئی ہے ، جنگلات میں 14.31فیصد گروتھ ہوئی اورفشریز کی گروتھ 1.23فیصد ہوئی ، صنعتی شعبے کا جی ڈی پی میں حصہ 20.88فیصد رہا ، چھوٹے پیمانوں کی صنعتوں کی ترقی کی شرح 3.61فیصد رہی ، مائننگ کی ترقی کی شرح 1.34فیصد رہی ، فی کس آمدنی میں 6.4فیصد گروتھ رہی ، رواں برس قومی بچت جی ڈی پی کا 13.1فیصد رہی جو کہ گزشتہ برس 14.3فیصد تھی ، کھاد کی پیداوار میں 30.5فیصد اضافہ ہوا ، پی ایس ڈی پی کے تحت گزشتہ برس کے مقابلے میں 19.8فیصد زیادہ اخراجات ہوئے ، وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ آئندہ برس ان ڈائر یکٹ ٹیکسوں میں اضافہ نہیں کیا جائے گا، ان ڈائر یکٹ  ٹیکسوں کا مجموعی ریونیو میں حصہ 61.1فیصد ہے اور ان میں رواں برس 6فیصد اضافہ ہوا ،  رواں برس  10ماہ میں مجموعی رینویو میں ڈائر یکٹ ٹیکسوں کو جمع کرنے کی  شرح 38.9 فیصد رہی ۔
تازہ ترین