• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

منظر ایوبی کی شاعری سماج سے جڑی ہوئی ہے، جسٹس علی اسلم جعفری

کراچی (اسٹاف رپورٹر) جسٹس ( ر) علی اسلم جعفری نے کہا ہے کہ زندہ شخصیات کے اعزاز میں تقاریب کا اہتمام کرنا قابل تقلید روایت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آرٹس کونسل کی ’’ٹاک شو کمیٹی‘‘ کی جانب سے ممتاز شاعر، ماہر تعلیم اوردانشور پروفیسر منظر ایوبی کے اعزاز میں ’’تقریب اعتراف کمال‘‘ کے موقع پر بحیثیت مہمان خصوصی اپنے خطاب میں کیا۔ شعیب ناصر نے نظامت کی۔ آرٹس کونسل کے صدر محمد احمد شاہ نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا اور کمیٹی کے چیئرمین شکیل خان نے کلمات تشکر ادا کئے۔ دیگر مقررین میں اعجاز رحمانی، سرور جاوید، ڈاکٹرشاداب احسانی، وضاحت نسیم، خالد معین، سلمان صدیقی، قادر بخش سومرو، نواز علی ڈومکی، ڈاکٹر شبیر حسین، اختر سعیدی اور علی اوسط جعفری شامل تھے۔ پروفیسر منظر ایوبی کی خدمت میں آرٹس کونسل کی جانب سے ’’کمال فن ایوارڈ‘‘ بھی پیش کیا۔ جسٹس علی اسلم جعفری نے کہاکہ منظر ایوبی کی شاعری اپنے سماج سے جڑی ہوئی ہے۔ آرٹس کونسل نے ان کے اعزاز میں تقریب کا اہتمام کر کے اعلیٰ ظرفی کا ثبوت فراہم کیا ہے۔ اعجاز رحمانی نے کہاکہ منظر ایوبی سے میری رفاقت کا دورانیہ 55 برسوںپر محیط ہے۔ اس میں شک نہیں کہ وہ مشاعروں کے مقبول شاعر ہیں۔ ادبی اور عوامی حلقوں میں ان کا نام پہلے بھی نمایاں تھا اورآج بھی نمایاں ہے۔ سرور جاوید نے کہاکہ منظر ایوبی کا سفر دراصل شعور کا سفر ہے ادب تو ان کی زندگی ہے لیکن ان کی تعلیمی اور ریڈ یائی خدمات کو بھی نظرانداز نہیں کیا جا سکتا، ان کے شعری اور نثری اسلوب پر گفتگو ہونی چاہئے ان کی شاعری میں ہجرت کا دکھ بھی نمایاں ہے۔ ڈاکٹر شاداب احسانی نے کہاکہ منظر ایوبی کی شخصیت کا ہر رخ متاثر کن ہے۔ انہوں نے قد آور لوگوں کی موجودگی میں اپنی شاخت کر الی، یہ کوئی معمولی بات نہیں ہے۔ خالد معین نے کہاکہ منظر ایوبی ہمارے شہر کا فخر ہے۔ ان کی شاعری میں روایت اور جدت کا حسین امتزاج ہے۔ انہوں نے ’’شہر آشوب‘‘ لکھا۔ انہوں نے اپنی شاعری کے ذریعے اس شہر کو زندہ رکھا ہوا ہے۔ سلمان صدیقی نے کہاکہ منظر ایوبی نے بھرپور ادبی زندگی گزاری۔ ان کی شاعری اپنے عہد سے جڑی ہوئی ہے۔ ان کی شاعری میں مزاحمتی لہر، ترقی پسندی کی دین ہے، وضاحت نسیم نے کہاکہ منظر ایوبی شاعری میں بلند مقام رکھتے ہیںلیکن ان کی نثر نگاری کو بھی نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے اپنی کتابوں میں اپنے مشاہدات اور جذبات کو دلچسپ اور خوبصورت پیرایہ اظہار دیا ہے۔
تازہ ترین