• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
ڈھاکا (جنگ نیوز) بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکا میں سریم کورٹ کے احاطے میں اتوار کے روز اس متنازع مجسمے کو دوبارہ نصب کر دیا گیا ہے جسے چند روز قبل ہی ’غیر اسلامی‘ ہونے کی بنا پر ہٹا دیا گیا تھا۔مذہبی حلقوں نے اس مجسمے کو غیر اسلامی قرار دیتے ہوئے اسے ہٹانے کا مطالبہ کیا تھا جس پر حکام نے جمعے کے روز اس مجسمے کو تعمیر کے صرف 6 ماہ بعد ہی دیا تھا۔تاہم حکومتی اقدام کے بعد آزاد خیال تنظیموں نے شدید احتجاج کیا اور ان مظاہروں میں پولیس اور شہریوں کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔یہ مجسمہ ساڑھی میں ملبوس خاتون کا ہے جس کی آنکھوں ہر پٹی بندھی ہوئی ہے۔ مذہبی گروہوں کا کہنا تھا کہ ایک ’یونانی دیوی‘ کی عکاسی کرتی ہے۔مجسمہ ساز میران الحق نے بتایا ہے کہ حکام نے انھیں یہ مجسمہ دوبارہ تاہم احاطے میں ایک اور مقام پر نصب کرنے کے لیے کہا ہے۔غیر ملکی خبررساں ایجنسی سے بات کرتے ہوئے انھوں نے بتایا کہ انھوں نے سرکاری احکام کے مطابق اس مجسمے کو سپریم کورٹ کے احاطے میں ایک اور مقام پر منتقل کر دیا ہے۔
تازہ ترین