• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بابر اعوان21سال بعد پیپلز پارٹی چھوڑ کرپی ٹی آئی میں شامل

Todays Print

اسلام آباد (نمائندہ جنگ) سینیٹر بابر اعوان پاکستان پیپلز پارٹی سے21سال کی  طویل رفاقت ختم کر کےپاکستان تحریک انصاف میں شامل ہو گئے ہیں ، گزشتہ روز پی ٹی آئی  میں باضابطہ شمولیت کے موقع پر  بابر اعوان نے عمران خان کے اعزاز میں اپنی رہائش گاہ پر افطار ڈنر دیا، عمران خان نے اس موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بابراعوان کوتحریک انصاف میں خوش آمدید کہتا ہوں۔

بابر اعوان کے صاحبزادے پہلے ہی پی ٹی آئی میں شامل ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری جماعت میں صرف ایک پارٹی سے لوگ نہیں آ رہے۔ خیبرپختونخوا میں دیگر جماعتوں سے بھی لوگ شامل ہو رہے ہیں اور جو بھی پارٹی میں شامل ہوا اس نے کوئی مطالبہ نہیں کیا۔ عمران خان نے کہا کہ ملک میں اس وقت ایک واضح تقسیم پیدا ہو چکی ہے۔ ایک طرف سکڑتا ہوا اسٹیٹس کو ہے اور دوسری طرف لوگ تبدیلی کے لئے پر امید ہیں۔سپریم کورٹ میں پانامہ کیس ایک لینڈ مارک کی حیثیت رکھتا ہے۔

اس کیس سے معلوم ہوا کہ پاکستان کے ادارے تباہ ہو چکے ہیں ، صرف فوج اور سپریم کورٹ ہی بچے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پانامہ کا سوال اٹھائے جانے کی وجہ سے میرے اوپر مقدمات بنائے گئے۔ ہمیں بتایا گیا تھا کہ نواز شریف ثالثی کے لئے گئے تھے لیکن لگتا ہے یہ پانامہ سے بچنے کے لئے لابنگ کرنے گئے تھے، عمران خان نے بابر اعوان اور شیخ رشید کو مافیا کا مقابلہ کرنے پر خراج تحسین پیش کیا۔ 

بابر اعوان نے کہا کہ اللہ نے میری رہنمائی کی اور وقت آ گیا ہے کہ میں حقیقی اپوزیشن جماعت میں شامل ہو جائوں۔ لوگوں نے مجھے مشورہ دیا کہ عمران خان کا ساتھ دو ، سچا اور سیدھا آدمی ہے۔ پاکستان کے عوام کو کہتا ہوں کہ پی ٹی آئی کو دو تہائی اکثریت دلائیں ، پاکستان کا اگلا وزیر اعظم عمران خان ہی ہو گا، پاکستان کے عوام کی فلاح کے لئے خیبر سے کراچی تک میرے لئے جو ڈیوٹی ہوگی وہ بہادری سے ادا کروں گا۔

بابر اعوان نے سینیٹر شپ سے بھی مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ میں نے دیکھا کہ ایک شخص کے ساتھ انصاف نہیں ہورہا تو میں تین وزارتیں چھوڑ کر عدالت میں کھڑا ہو گیا۔ ایک طرف غریب کی آواز اٹھانے والے ہیں اور دوسری طرف ایسے لوگ ہیں جو اس ملک کو چراگاہ سمجھتے ہیں۔

میرے پاس موقع تھا کہ میں ایک سال تک پارلیمنٹ کے ساتھ چمٹا رہوں یا عمران خان کا ساتھ دوں۔ عمران خان نے جو کمایا وہ سب ڈکلیئر ہے۔ میں 21 سال بعد پیپلز پارٹی کی رکنیت سے مستعفی ہونے کا اعلان کرتا ہوں۔تبدیلی گھر بیٹھے نہیں آئے گی۔

تازہ ترین