• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

غیرت کے نام پر بیوی کےقاتل کی بریت کا فیصلہ معطل

اسلام آباد ( جنگ رپورٹر) عدالت عظمیٰ نےغیرت کے نام پر بیوی کو قتل کرنے کے مرتکب ملزم حبیب اللہ کی بریت کا فیصلہ معطل کر تے ہوئے اس کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے اسے ایک لاکھ روپے کے مچلکے ٹرائل کورٹ میں جمع کرانے کی ہدایت کی ہے ۔ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیئے کہ سپریم کورٹ کے فیصلوں کے مطابق اگر گھر کے اندر بھی قتل ہو تو بار ثبوت خاوند پر ہوتا ہے، لیکن اس کیس میں یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے کہ گواہان موقع پر موجود تھے لیکن انہوں نے ملزم کو بیوی کے قتل سے روکا یا مزاحمت کیوں نہیں کی ،جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں جسٹس دوست محمد خان اور جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پر مشتمل تین رکنی بنچ نے بدھ کے روز ملزم کی ہائی کورٹ سے بریت کے فیصلہ کے خلاف مدعی مقدمہ کی اپیل کی سماعت کی تو اپیل کنندہ کے وکیل عادل عزیز نے مؤقف اختیار کیا کہ ملزم نے اپنے دونوں بیانات میں اعتراف کیا ہے کہ اس نے اپنی بیوی کو قتل کیا تھا اور اس موقع پر گواہان موقع پر موجود تھے ۔ فاضل عدالت نے کیس کی مزید سماعت غیرمعینہ مدت کے لئے ملتوی کردی ۔ قتل ہی ایک اور مقدمے میں عدالت نے ملزم شاہد حسین کی بریت کے لئے دائر درخواست مسترد کرتے ہوئے ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا ۔ شاہد حسین نے 2 شریک ملزمان کے ساتھ مل کر 2009ء میں خادم حسین کو سرگودھا میں قتل کیا تھا۔ تیسرے مقدمہ میں عدالت نے ضلع ٹھٹھہ میں سیٹھ اقبال اکبر کو قتل کرنے کے مرتکب ملزم محمد سلیم آرائیں کی اپیل کی سماعت کرتے ہوئے اس کی سزائے موت کو عمرقید میں تبدیل کر دیا۔
تازہ ترین