• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہولو کاسٹ کے وجود سے انکاری 88سالہ خاتون کوتیسری مرتبہ سزا

برلن (نیوز ڈیسک) برلن کی ایک ڈسٹرکٹ عدالت نے گزشتہ روز نازی نظریئے کی حامی ایک بزرگ خاتون 88سالہ خاتون ارسلہ ہیوربیک کو تیسری مرتبہ 6ماہ قید کی سزا سنا دی، ارسلہ ہیوربیک نے جنوری 2016میں کھلے عام اعلان کیا تھا کہ ہولو کاسٹ کا کوئی وجود نہیں ہے اور اوشوٹز میں کوئی گیس چیمبر نہیں تھا۔ وہاں تولیبر کیمپ تھا، ہیوربیک نے اس سزا کے خلاف اپیل کرنے کا اعلان کیا ہے، واضح رہے کہ ہولو کاسٹ سے انکار جرمنی میں جرم ہے۔ انھیں جنگ عظیم دوم کے دوران صہیونیوں کے قتل عام سے انکار اور تردید کے الزام میں تیسری مرتبہ عدالت کے سامنے پیش ہونا پڑ رہا ہے، اس سے قبل مقامی اخبارات میں مختلف مضامین لکھنے کے الزام میں ورڈن کی عدالت بھی سزا سنا چکی ہے۔ اس سے قبل بیڈ اوئنہائوسن کی عدالت نے ہیور بیک کو نفرت پھیلانے کے الزام میں11 ماہ قید کی سزا سنائی گئی تھی، ستمبر2016میں ڈیٹ مولڈ کی ایک عدالت نے انھیں 8ماہ قید کی سزا سنائی تھی، اور اس سے ایک سال قبل ہیمبرگ کی ایک عدالت نے انھیں10ماہ قید کی سزا سنا دی تھی۔ انھوں نے ان تمام سزائوں کے خلاف اپیلیں دائر کر رکھی ہیں اور ابھی تک انھوں نے جیل میں ایک دن بھی نہیں گزارا ہے۔
تازہ ترین