نئی بھرتیاں ریگولر بنیاد پر اور 2018 میں بھرتی اساتذہ نظر انداز

October 26, 2021

ٹنڈوالہ یار(نامہ نگار)ایک سندھ میں دو قانون، سندھ میں ایک طرف 33 مارکس پر ٹیچرز کو بھرتی کیا جارہا ہے جبکہ دوسری طرف سندھ میں 55 مارکس پر ملازمت دینے کا اعلان کیا گیا جو کہ سراسر ناانصافی ہے ان خیالات کا اظہار گسٹا ضلعی صدر سائیں مہیار علی خاصخیلی،پرائمری ٹیچرزکے صدر سائیں جمن جروار نے ٹنڈوالہ یار پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے کی قیادت کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ نئے ٹیچرز کی بھرتیاں ریگولر بنیاد پر کررہی ہے اور نئے ٹیچرز جو 2018 میں بھرتی ہوئے تھے ان کو اب تک کنٹریکٹ پر رکھا ہوا ہے اور ہمیں سالانہ انکریمنٹ بھی نہیں دیا جارہا ۔مانیٹرنگ اسٹیشز جو کہ ہمارے ہم عصر ملازمت میں تھے ان کو ریگولر کردیا گیا ہے مگر ہمیں نہیں کیا جارہا ۔قانون کے مطابق حکومت سندھ ہمیں بھی ریگولر کرے۔ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ عوام کو روزگار دیا ہے لیکن اس مرتبہ ہمیں نظر انداز کیا جارہا ہے ہم بلاول بھٹو زرداری اور وزیر اعلیٰ سندھ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمیں ریگولر کرکے بچوں کا مستقبل محفوظ کرے ۔