جبری تبدیلی مذہب بل 2020 کہاں گم ہوگیا؟ پنجاب انفارمیشن کمیشن کا انکوائری کا حکم

October 26, 2021

لاہور(آصف محمود ) پنجاب انفارمیشن کمیشن نے جبری تبدیلی مذہب کے خلاف بل 2020کا ریکارڈ نہ ملنے پر دو سرکاری محکموں کو انکوائری کا حکم دے دیا ہے۔ انفارمیشن کمیشن کی طرف سے یہ احکامات ایک مسیحی سوشل ورکر بوٹا امتیا زکی طرف سے کمیشن میں دائر کئے جانے والے کیس میں رائٹ ٹو انفارمیشن کمیشن ایکٹ کے سیکشن 6کے تحت جاری کئے ہیں۔’’جنگ‘‘ کو ملنے والی دستاویزات کے مطابق سینٹ جوزف کالونی، لطیف آباد، حیدرآباد کے رہائشی بوٹا امتیاز نے28دسمبر2020کو آئین کے آرٹیکل 19اے اور رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ 2013ء کے تحت سیکرٹری پنجاب اسمبلی کو درخواست دی کہ اسے صوبائی اسمبلی پنجاب میں وزارت انسانی حقوق و اقلیتی امور پنجاب کی جانب سے جبری مذہب تبدیلی کے خلاف جمع کروائے گئے بل 2020 پر اب تک ہونے والی پیش رفت کے بارے میں معلومات فراہم کی جائیں۔