انرجی بحران، یورپ میں گیس کی قیمتوں کا ذمہ دار روس قرار

October 28, 2021

برسلز ( نیوز ڈیسک) یورپ میں گیس کی قیمتوں میں اضافے کی ذمے داری روس کے سر ڈال گی گئی۔ روس یورپ میں کئی گیس پائپ لائیوں کے ذریعے گیس پہنچاتا ہے ، جن میں نارڈ سٹریم، یامل یورپ گیس پائپ لائن اور دی بردارہڈ نامی گیس پائپ لائن شامل ہیں۔یورپی ممالک میں گیس کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں اور اس دوران روس پر الزامات لگ رہے ہیں کہ وہ اس صورتحال سے فائدہ اٹھانا چاہتا ہے۔امریکاکے قومی سلامتی کے مشیر جیک سولیوان نے حال ہی میں اس صورتحال پر اپنے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ روس شاید توانائی کو ایک سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میرا خیال ہے کہ روس کو یورپ کی جانب سے توانائی کی سپلائی بڑھانے کے مطالبات کو مدنظر رکھتے ہوئے پورا کرنا اور اس پر جواب دینا چاہیے۔ذرائع ابلاغ کے مطابق روس یورپ کو قدرتی گیس کی مانگ کا 50فیصد مہیا کرتا ہے۔ باقی ماندہ ضرورت کے لیے گیس الجزائر اور ناروے سے حاصل ہوتی ہے۔ روس سے بھیجی جانے والی گیس علاقائی سطحوں پر قائم گیس ذخیرہ کرنے کے مراکز میں رکھی جاتی ہے اور پھر اسے براعظم کے مختلف ممالک تک پہنچایا جاتا ہے۔ کورونا وبا کے دوران روس سے یورپ گیس کی برآمد یورپی ممالک میں مانگ کی کمی کے باعث کم ہو گئی تھی۔البتہ اب یورپ میں اس کی مانگ میں دوبارہ اضافہ ہوا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق رواں برس بیلاروس اور یوکرائن کی گیس پائپ لائنوں کے ذریعے یورپ میں گیس کی کم فراہمی کا رجحان جاری ہے۔ اس کے باعث یورپ بھر میں گیس کے ذخیرے کم ہو رہے ہیں اور قیمتیں اوپر جا رہی ہیں۔ روس کی بڑی سرکاری توانائی کمپنی گیزپروم یورپ کو دو شرائط کے تحت گیس فراہم کرتی ہے۔ایک طویل مدتی معاہدے کے تحت جو اکثر 10سے 25 برس کے ہوتے ہیں۔ انٹرنیشنل انرجی ایجنسی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر فتیح بیرول نے حال ہی میں کہا تھا کہ ان کے اندازے کے مطابق اگر روس چاہے تو 15فیصد زیادہ گیس سپلائی کر سکتا ہے۔ تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ روس سے جرمنی تک براہ راست جانے والی نو تعمیر شدہ گیس پائپ لائن نارسٹریم ٹو جلد منظوری کروانے کے لیے بیتاب ہے۔