پیٹرولیم ڈیلرز کی ملک گیر ہڑتال

November 26, 2021

یہ ناقابلِ تردید حقیقت ہے کہ پاکستانی عوام جنوبی ایشیا میں، اپنی آمدن کے اعتبار سے ،مہنگا ترین پیٹرول خریدنے پر مجبور ہیں، جس کی قیمت میں مزید اضافے کی سمری اگرچہ وزیراعظم نے رد کر دی تھی لیکن اس کے بعد آل پاکستان پیٹرول پمپس ڈیلرز ایسوسی ایشن نے منافع کا مارجن بڑھانے میں حکومتی ناکامی پر ملک بھر میں جمعرات سے ہڑتال اور تمام اسٹیشنز بند رکھنے کا اعلان کردیا۔ پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کے سیکریٹری نعمان بٹ کا کہنا ہے کہ حکومت نے مطالبات تسلیم نہیں کیے اس لیے ملک بھر میں پیٹرول پمپس بند رہیں گے۔ جب تک ڈیلر مارجن 6فیصد نہیں کیا جاتا مذاکرات بھی نہیں ہوں گے۔ حکومت نے مطالبات تسلیم کرنے کی یقین دہانی کروائی تھی لیکن ابھی تک کوئی رابطہ نہیں کیا۔ ترجمان وزارتِ پیٹرولیم کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں پی ایس او، شیل، ٹوٹل اور دیگر کمپنیوں کے تمام پیٹرول پمپ کھلے رہیں گے۔ پیٹرول کی فراہمی میں خلل ڈالنے والوں کیخلاف کارروائی ہوگی۔ عوام کو گھبرانے کی ضرورت نہیں۔ سرِدست صورتحال یہ ہے کہ ملک کے بڑے چھوٹے شہروں میں بیشتر پیٹرول پمپ بند ہیں اور شہری خوار ہو رہے ہیں، کوئی اکا دکا پیٹرول پمپ کھلا بھی ہے تو وہاں صارفین کی لمبی قطاریں لگی ہیں۔ یاد رہے کہ 3نومبر کو وزیر توانائی حماد اظہرکی پیٹرولیم مصنوعات کی فروخت پر مارجن بڑھانے پر رضامندی کے بعد ڈیلرز نے احتجاجی ہڑتال کی کال واپس لی تھی تو پھر اس مفاہمتی گفت و شنید کو آگے کیوں نہ بڑھایا گیا اور 23نومبر کو ہڑتال کی کال کا سنجیدگی سے نوٹس کیوں نہ لیا گیا؟ دریں صورت یہ بھی سننے میں آرہا ہے کہ آئی ایم ایف کے حکم پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے کیلئے یہ کھیل رچایا جا رہا ہے۔ وجہ کوئی بھی ہو، حکومت ڈیلرز ایسوسی ایشن کے معاملات کو کچھ اس طرح حل کرے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بھی نہ بڑھیں۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998