اوورسیز پاکستانیوں کو تقسیم نہ کیا جائے، جمعیت علمائے برطانیہ

November 26, 2021

اولڈھم(پ ر) جمعیت علمائے برطانیہ کے مرکزی امیر مولانا سید اسد میاں شیرازی،سیکرٹری جنرل مولانا محمد اکرم اوکاڑوی، سیکرٹری نشرو اشاعت مولانا قاری عبدالرشید اور دیگر نے اپنے مشترکہ اخباری بیان میں کہا ہے کہ اورسیز پاکستانیوں کو ووٹ دینے کا حق پہلے سے حاصل تھا۔ جب بھی کسی الیکشن کے موقع پر اوورسیز پاکستانی وطن عزیز میں موجود ہوتے ہیں تو وہ اپنا ووٹ کاسٹ کرتے ہیں۔دوسرے ممالک میں مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کے نام پر تقسیم نہ کیا جائے۔ ان کی شناخت پاکستان میں موجود سیاسی جماعتوں کی بجائے ملک پاکستان کے نام پر ر ہنےدی جائے۔انہوں نے کہا کہعمران خان حکومت ہرشعبے میں بری طرح سے ناکام ر ہی ہے اب وہ اوورسیز پاکستانیوں پر احسان کرنے نکلی ہے جس سے مقصود ان پاکستان کا مفاد بالکل بھی نہیں ہےبلکہ ان سے چندہ بٹورنا اور ووٹ حاصل کرنا ہے۔ تین سال گزر گئے عمران حکومت بتائے کہ اس نے اورسیز پاکستانیوں کو کیا سہولتیں فراہم کی ہیں؟۔ جمعیت علمائے برطانیہ کی قیادت نے اوورسیز پاکستانیوں کو مشورہ دیا ہے کہ ووٹ کا حق ملنے پر خوشی کے شادیانے بالکل نہ بجائیں بلکہ پاکستان میں موجود اپنے عزیز و اقارب سے پوچھیں کہ عمران خان کو ووٹ دینےکے بدلے میں ان کے لئےعمران خان نے دودھ اور شہد کی کتنی نہریں جاری کی ہیں ؟اور آٹے دال کا کیا بھائو ہے ۔ اورسیز پاکستانی جن ممالک میں مقیم ہیں وہ وہاںکی عملی سیاست میں دلچسپی لیں اور اگر کسی کی پاکستانی سیاست میں دلچسپی ہوتو الیکشن کے موقع پر وہ پاکستان تشریف لے جائیں۔ان رہنماؤ ں نے کہا کہ پاکستانی سیاست با ہرکے ممالک میں کرنے سے اس بات کا خطرہ شدید ہے کہ پاکستان کی سیاست کا کلچر بھی ان ممالک میں آ جائے گا اور نتیجہ تقسیم انتشار اور فتنہ و فساد ہو گا۔