طلباء کی گمشدگی کی تحقیقات اور حقائق کو سامنے لایا جائے،پشتون ایس ایف

November 26, 2021

کو ئٹہ( آئی این پی )پشتون سٹوڈنٹس فیڈریشن کے صوبائی جنرل سیکرٹری سخی کاکڑ نے کہا ہے کہ جامعہ بلوچستان واقعہ تعلیم دشمنی کے مترادف ہے جسے ہم نئی نسل کو تعلیم سے دور رکھنے کی سازش سمجھتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سیکورٹی کیمروں کے باوجود بھی اس طرح کے واقعات رونما ہونے سے سوالات جنم لے رہے ہیں ، طلباء تنظیمیں مطالبہ کرتی ہیں کہ طلباء کی گمشدگی کےبارے میں تحقیقات کرتے ہوئے حقائق کو سامنے لایا جائے ۔ انہو ں نے کہاکہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ طلبا کو جلد رہا کیا جائے ۔ بیان میں کہا گیا کہ کسی جرم کے بغیر طلبا کو لاپتہ کرنا انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے ۔ بیان میں کہا گیا کہ سردار بہادر خان ویمن یونیورسٹی کوئٹہ بلکہ بلوچستان میں واحد خواتین کا ادارہ ہے جہاں قوم کی بیٹیاں تعلیم حاصل کرنے آتی ہیں ان پر بھی نااہل اور غیر قانونی طور پر افسران مسلط کرنا خواتین کو تعلیم سے دور رکھنے کی سازش ہے۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی آف بلوچستان کی طلبا تنظیموں کے مشترکہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ بلوچستان یونیورسٹی کے علاوہ باقی تمام ادارے 29نومبر تک کھلے رہیں گے تاہم بلوچستان یونیورسٹی میں کوئی بھی سرگرمی نہیں ہوگی اگر 29نومبر تک طلبا کا کوئی سراغ نہیں ملتا تو طلبا تنظیمیں ایک بار پھر صوبے کے اداروں کو بند کرنے کے ساتھ سخت ترین لائحہ عمل طے کرینگی۔ انہوں نے پشتون سٹوڈنٹس فیڈریشن بلوچستان کے تمام یونٹوں اور دیگرتنظیموں کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے مختصر وقت میں طلبا تنظیموں کی کال پر احتجاج میں حصہ لیا۔