پشاور،غیر مادی ثقافت سے متعلق تین روزہ ورکشاپ اختتام پذیر

November 28, 2021

پشاور(وقائع نگار) خیبرپختونخوا کلچر اینڈٹورازم اتھارٹی اور یونیسکو کے تعاون سے غیر مادی ثقافت سے متعلق تین روزہ ورکشاپ کامیابی سے اختتام پذیر ہو گئی۔ ورکشاپ کے آخری روز محلہ چغہ خیل عمر بابا مزارچمکنی میں فیلڈویزٹ کیا گیا جس میں وہاں کے مقامی افراد سے غیر مادی ثقافت، پرانے قصہ کہانیوں، کم بولی جانے والی زبانوں اور مختلف ثقافت سے متعلق معلومات حاصل کی گئی۔ ورکشاپ کے دوران ڈپٹی سیکرٹری نیشنل ہیریٹج اینڈ کلچرل ڈویژن نیاز احمد،منیجر کلچر اینڈٹورازم اتھارٹی ہمایون خان، جواد احمدنیشنل پروفیشنل آفیسر ثقافت یونیسکو،ماہر نعیم صافی، یونیسکو کے عہدیداران اور دیگر اہم شخصیات موجود تھیں۔ تین روزہ ورکشاپ صوبے میں غیرمادی ثقافت کے بارے میں آگاہی فراہم کی گئی۔اس موقع پر ڈپٹی سیکرٹری نیشنل ہیریٹج اینڈ کلچرل ڈویژن نیاز احمد نے کہاکہ حکومت پاکستان نے غیر مادی ثقافتی ورثہ کی حفاظت پر 2003 کا یونیسکو کنونشن متعارف کروایا۔ غیر مادی ثقافت میں ایسی چیزیں شامل ہیں جو وقت کیساتھ ساتھ ختم یا ناپید ہوتی جا رہی ہیں۔ ہرکمیونٹی کو چاہیے کہ وہ ناپید ہوتی ثقافت کی بحالی اور اس کی پہچان کے بارے میں جونوان نسل میں رونمائی پیدا کریں۔ ورکشاپ میں غیر مادی ثقافتی ورثہ کے حوالے سے شرکاء کی استعداد کار بڑھانے کے بارے میں بھی بات چیت کی گئی جس میں مختلف اسٹیک ہولڈرز، مختلف کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے شرکاء نے اپنے خیالات کا اظہارکرتے ہوئے کمیونٹی کے کردار اور ذمہ داریوں سے آگاہ کیا۔شرکاء کا کہناتھا کہ ثقافتی تنوع کسی بھی ملک کی ترقی کیلئے کلیدی عنصر ہوتا ہے۔ غیر مادی ثقافت دراصل ایک زندہ ورثہ ہے۔ اس موقع پر ورکشاپ میں شریک شرکاء کا کہنا تھا کہ یہ ورکشاپ غیر مادی ثقافتی ورثہ کو سمجھنے اور اس کی حفاظت کیلئے مفید ہے۔