آر ایل این جی رعایتی ٹیرف کے امتیازی سلوک پر برآمد کنند گان سراپااحتجاج

December 04, 2021

اسلام آباد ( جنگ نیوز ) وزیر اعظم کراچی کی برآمدی صنعتوں کے ساتھ آر ایل این جی کی فراہمی اوررعایتی ٹیرف کے حوالے سے امتیازی سلوک کا نوٹس لیں۔ حکومت آر ایل این جی کے رعایتی ٹیرف ملک بھر میں ایکسپورٹ انڈسٹریز کیلئے بلاامتیاز یکساں طور پرلاگو کرے۔ ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل فورم کراچی کی ایکسپورٹ انڈسٹریز جس کا قومی برآمدات میں 57فیصد حصہ ہے اور جو ملک کی کل ریونیو جنریشن میں 60فیصد حصہ جنریٹ کرتی ہے‘ وفاقی حکومت کی طرف سے مسلسل امتیازی سلوک کا شکار ہو رہی ہے‘ انہیں آر ایل این جی کے رعایتی ٹیرف پر سپلائی سے محروم رکھ کر پٹرولیم ڈویژن نے سوتیلی ماں جیسا متعصبانہ رویہ اختیار کر رکھا ہے‘ اور پٹرولیم ڈویژن نے پنجاب کی برآمدی صنعتوں کو سندھ کی برآمدی صنعتوں پر ترجیح دے کر پنجاب اور سندھ کی برآمدی صنعتوں میں تفریق پیدا کردی ہے۔ پٹرولیم ڈویژن نے 30نومبر 2021ء کے نوٹیفکیشن کے ذریعے برآمدی شعبوں میں کیپٹو پاور کے استعمال کیلئے نظرثانی شدہ آر ایل این جی ٹیرف 6.5ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو سے بڑھا کر 9ڈالر اور صنعتی استعمال کیلئے آر ایل این جی ٹیرف 6.5ڈالر فی ایم ایم بی ٹی کی پیشکش کا نفاذ صرف سوئی ناردرن پر کرتے ہوئے پنجاب تک محدود رکھا ہے جس کا اطلاق 15نومبر 2021ء سے 31مارچ 2022ء تک ہو گا۔ محمد جاوید بلوانی چیئرمین پاکستان ایپرل فورم اور چیف کوآرڈنیٹر، ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل سیکٹر عبدالرحمن، چیئرمین پاکستان ہوزری مینو فیکچررز ایسوسی ایشن کامران چاندنا، چیئرمین پاکستان نٹ ویئر اینڈ سویٹر ایکسپورٹرز شیخ شفیق جھوک والا، چیئرمین پاکستان ریڈی میڈ گارمنٹس مینو فیکچررز ایسوسی ایشن، آصف ریاض ٹاٹا، چیئرمین پاکستان ڈینم مینو فیکچررز کاشف مہتاب چائولہ، چیئرمین ٹاول مینو فیکچررز محمد شعیب سونیجا، چیئرمین پاکستان کلاتھ مرچنٹس آصف جاوید، چیئرمین پاکستان بیڈ ویئر ایکسپورٹرز محمد اشرف، چیئرمین آل پاکستان ٹیکسٹائل پروسیسنگ ملز اور خواجہ عثمان سابق چیئرمین پاکستان کاٹن فیشن ایپرئل مینو فیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن نے کہا کہ وفاقی وزیر خزانہ نے کراچی کے ایکسپورٹرز کو وفاقی وزیر توانائی کی موجودگی میں یقین دہانی کرائی تھی کہ ایس ایس جی سی ایل کو آر ایل این جی صارفین کو رعایتی نرخ پر سپلائی دینے کیلئے سبسڈی مختص کی جائے گی مگر انکے وعدے تاحال وفا نہیں ہوئے۔