افغانستان کیلئے بھارتی گندم

December 06, 2021

افغانستان نے بھارت سے گندم اور جان بچانے والی ادویات لیکر آنے والے ٹرکوں کو براستہ واہگہ اور طورخم افغانستان میں داخل ہونے کی اجازت دینے پر پاکستان کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔ برادر ملک کیلئےپاکستان کے اس فیصلے کا سبب یہ ہے کہ موسمِ سرماکے آغاز ہی میں افغانستان کے بیشتر علاقے قحط کی زد میں ہیں اور خدشہ ہے کہ خدا نخواستہ وہ بدترین انسانی المیہ حقیقت نہ بن جائے جس کے بارے میں اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام نے خبردارکیا تھا کہ تقریباً چارکروڑ افغانوں میں سے نصف سے زیادہ غذائی قلت کے باعث جان سے جاسکتے ہیں۔ ان ہی حالات کے پیش نظر وزیر اعظم پاکستان نے نہ صرف افغانستان کیلئے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر پانچ ارب روپے کے امدادی پیکیج اور اہم درآمدات پر سیلز ٹیکس میں کمی کی منظوری دے دی تھی بلکہ عالمی برادری پر بھی صورت حال سے نمٹنے میں تعاون کرنے پر زور دیا تھا۔ افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی نے بھارتی گندم کی ترسیل کا معاملہ نومبر میں دورہ اسلام آباد کے موقع پر اٹھایا تھا اور وزیراعظم عمران خان نے اس ضمن میں انہیں یقین دہانی کرائی تھی۔ اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام کی مشاورت سے طے کی گئی شرائط کے تحت بھارت سے براستہ واہگہ اشیاء لیجانے کی اجازت دی گئی ہے جس سے حکومت پاکستان کے عزم کااظہار ہوتا ہے۔ جبکہ امریکہ نے اپنی افواج تو نکال لیں لیکن طالبان حکومت کو تسلیم کرنے کے بجائے افغان حکومت پر اقتصادی پابندیاں عائد کر کے افغان مرکزی بینک کے 9ارب ڈالر کے اثاثے بھی منجمد کر دیئے۔ان حالات میں کوئی بھی حکومت کیسے چل سکتی ہے؟ ضروری ہے کہ امریکہ نہ صرف افغانستان پر عائد پابندیاں ہٹائے بلکہ عالمی برادر ی بھی افغانستان کوپاکستان کی طرح انسانی المیے سے بچانے کیلئے آگے آئے۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998