فاروق نائیک نے عدلیہ سے متعلق آئینی ترمیم کا بل سینٹ میں پیش کردیا

January 17, 2022

فوٹو: فائل

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے عدلیہ سے متعلق آئین پاکستان کی مختلف آرٹیکلز میں آئینی ترمیم کا بل سینٹ میں پیش کیا، جس میں کہا گیا کہ صدر پاکستان سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج کو چیف جسٹس مقرر کرتا ہے۔

بل میں کہا گیا ہے کہ جج کو سپریم کورٹ میں تعینات کرنے کا کیا طریقہ کار ہوگا، اس پر آئین خاموش ہے۔

سینیٹ میں پیش کیے گئے فاروق ایچ نائیک کے ترمیمی بل میں کہا گیا کہ صدر سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج کا بطور چیف جسٹس تقرر کرتا ہے۔

فاروق ایچ نائیک کے مطابق جج کو سپریم کورٹ میں تعینات کرنے کا کیا طریقہ کار ہوگا، اس پر آئین خاموش ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 5 ہائی کورٹس ہیں، ان کی سپریم کورٹ میں ترقی یا تعیناتی کا کوئی طریقہ ہونا چاہیے، سپریم کورٹ میں ہائی کورٹس کے ججز کی تعیناتی، سینیارٹی کے حساب سے کی جائے۔

ہائیکورٹ کے سینئر جج کو سینیارٹی کے حساب سے سپریم کورٹ بھیجا جائے۔ مجوزہ ترمیم میں کہا گیا کہ ججوں کے ازخود نوٹس پر اپیل کا حق دیا جائے، اپیل کا فیصلہ 60 دن میں کیا جائے۔

ہائی کورٹ کے جج کی ریٹائرمنٹ کی عمر بھی 65 سال کی جائے، چئیرمین سینیٹ نے ترامیم متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کردی۔