تعلیمی اداروں میں بڑے پیمانے پر کورونا ویکسینیشن کا فیصلہ

January 19, 2022

—فائل فوٹو

پاکستان بھر میں کورونا وائرس قابو میں نہ آ سکا، ملک میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو کنٹرول کرنے کے لیے بنائے گئے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ والے علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن لگانے اور تعلیمی اداروں میں بڑے پیمانے پر کورونا ویکسنیشن کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

این سی او سی کے مطابق تمام صوبوں کی مشاورت کے بعد کورونا صورتِ حال کا جائزہ لے کر تعلیمی اداروں کو بند کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے اجلاس میں ملک میں کورونا وائرس کی موجودہ صورتِ حال کا جائزہ لیا گیا، جبکہ 10 فیصد اور اس سے زائد کورونا کیسز والے علاقوں میں ایس او پیز کے نفاذ کا فیصلہ کر لیا گیا۔

این سی او سی کے مطابق اجلاس میں وفاقی اکائیوں کی مشاورت کے بعد کورونا وائرس کی ایس او پیز پر عمل درآمد کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ملک میں کورونا مثبت کیسز کی شرح ساڑھے 9 فیصد کے قریب ہو گئی


نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹرکے مطابق کورونا وائرس کے کیسز کی 10 فیصد شرح سے زائد والے شہروں میں تعلیمی سرگرمیاں محدود کر دی گئی ہیں، جہاں 12 سال سے کم عمر کے بچے متبادل دن اسکول جائیں گے۔

10 فیصد سے کم کورونا شرح والے علاقوں کے ہوٹلوں اور ریسٹورنٹس میں ویکیسن شدہ افراد کو اِن ڈور اور آؤٹ ڈور ڈائننگ کی اجازت ہو گی، 10 فیصد سے زائد شرح والےعلاقوں میں اِن ڈور ڈائننگ پر 24 جنوری سے مکمل پابندی عائد ہو گی، ٹیک اویز کی سہولت 24 گھنٹے کھلی رہے گی، جبکہ 10 فیصد سے زائد شرح والے علاقوں میں ویکسین شدہ افراد کو آؤٹ ڈور ڈائننگ کی اجازت ہو گی۔

کورونا کی 10 فیصد شرح سے زائد والے اضلاع اور شہروں میں انڈور تقریبات پر پابندی عائد کر دی گئی، 10 فیصد شرح سے زائد والے اضلاع اور شہروں میں آؤٹ ڈور تقریبات میں 300 افراد شرکت کر سکیں گے۔

10 فیصد سے کم کورونا شرح والے شہروں میں اِن ڈور تقریبات میں 300 ویکسینیٹڈ افراد شرکت کر سکیں گے جبکہ آؤٹ ڈور تقریبات میں 500 ویکسینیٹڈ افراد شرکت کر سکیں گے۔

شادی و تقریبات سے متعلق ایس او پیز و پابندیاں 24 جنوری سے 15 فروری تک نافذ ہوں گی۔

10 فیصد سے زائد کورونا کیسز شرح والے اضلاع میں جم، سینما، مزاروں، پارکس پر 50 فیصد افراد کو جانے کی اجازت ہو گی، جبکہ کبڈی، پولو، کراٹے، باکسنگ سمیت دیگر کھیلوں پر مکمل پابندی عائد ہو گی۔

ان علاقوں میں پبلک ٹرانسپورٹ 70 فیصد گنجائش کے ساتھ چلائی جائے گی، ٹرینیں 80 فیصد گنجائش کے ساتھ چلائی جائیں گی، دفاتر میں کام نارمل اوقات کار میں چلیں گے، تاہم گھر سے کام کرنے کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔

این سی او سی کے مطابق ان پابندیوں کا اطلاق 20 جنوری سے 31 جنوری تک ہو گا، پابندیوں سے متعلق نظرِثانی 27 جنوری کو کی جائے گی۔

واضح رہے کہ وفاقی وزارتِ صحت کے حکام نے بتایا ہے کہ کراچی سمیت ملک کے 7 شہروں میں کورونا کیسز کی مثبت شرح 10 فیصد سے زائد ہو گئی ہے۔

ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں کورونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 40 فیصد سے تجاوز کر گئی۔

حیدر آباد میں کورونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 14 فیصد، وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 12 فیصد ہو گئی۔

کورونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح راولپنڈی میں 10 اعشاریہ 26 فیصد، مظفر آباد میں 21 فیصد اور پشاور میں 11 فیصد کے قریب پہنچ گئی۔

دوسری جانب پاکستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے مزید 5 ہزار 472 کیسز سامنے آئے ہیں، مزید 8 مریض اس موذی وباء کے سامنے زندگی کی بازی ہار گئے، اس کے مزید 628 مریض شفایاب ہو گئے، جبکہ مثبت کیسز کی شرح 9 اعشاریہ 48 فیصد پر آ گئی۔

پاکستان بھر میں اب تک 29 ہزار 37 کورونا وائرس کے مریض انتقال کر چکے ہیں جبکہ اس موذی وائرس کے کُل مریضوں کی تعداد 13 لاکھ 38 ہزار 993 ہو چکی ہے۔