باطن کو حسد سے پاک کر کے دلوں میں اللّٰہ اور پیارے نبی ﷺ کی محبت کو اجاگر کرنا ہوگا، ڈاکٹر ساجد الرحمٰن

March 24, 2022

برمنگھم (آصف محمود براہٹلوی) صوفیائے کرام نے اپنی روحانی تعلیمات کے ذریعے دنیا کے کونے کونے میں پیار و محبت امن و سلامتی کے پیغام کو عام کیا۔ صحابہ کرام و اہل بیت سے محبت کو پروان چڑھاتے ہوئے آقائے دو جہاں کے ساتھ والہانہ عقیدت کا اظہار کامل ایمان کی نشانی ہونے کا درس دیا۔ ان خیالات کا اظہار حضرت علامہ پرو فیسر ڈاکٹر ساجد الرحمٰن سجادہ نشین آستانہ عالیہ بگھار شریف اور حضرت پیر ڈاکٹر سلطان العارفین صدیقی آستانہ عالیہ نیریاں شریف نے عرس مبارک بگھار شریف کی روحانی محفل سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ براٹیلی ہل کریڈلے ہیتھ برمنگھم میں منعقدہ عرس کی محفل میں مولانا حافظ مظہر امیر ہاشمی، مولانا وسیم شوکت، محمد احتشام حسینی، مولانا حنیف حسن، صاحبزادہ سفقات احمد، مولانا طیب ہزاروی، مولانا عمر حیت قدری، مولانا ارشد محمود اور دیگر نے کیا۔ اسلام آباد فیصل مسجد کے خطیب و آستانہ عالیہ بگھار شریف کے سجادہ نشین پروفیسر ڈاکٹر ساجد الرحمٰن کا مزید کہنا تھا تمام سلاسل طریقت شریعت مطہرہ کے گھاٹ پر آتے ہیں۔ بدقسمتی سے آج نفرت و فتنہ پروری کا دور ہے اور اہل طریقت میں دوریاں پیدا ہو رہی ہیں جبکہ صوفیائے کرام نے ہمیشہ اپنی روحانی تعلیمات کے ذریعے محبت و الفت بانٹی۔ تزکیہ نفس کرنے والا طبقہ صوفی کہلاتا ہے، سنت مطہرہ کا عملی نمونہ صوفیائے کرام ٹھہرے ہیں۔ سنت مطہرہ کا عملی مشاہدہ کرنے کیلئے صوفیا کی محفلوں میں نہ صرف خاص ہونا پڑتا ہے بلکہ انکی خدمت بھی کرنا پڑتی ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر ساجد الرحمٰن کا مزید کہنا تھا کہ آج کے دور کا المیہ تزکیہ نفس سے دورہ ہے۔ اپنے باطن کو بغض کینہ حسد سے پاک و صاف کرکے دلوں میں اللہ اور اسکے پیارے نبیؐ کی محبت کو اجاگر کرنا ہوگا، یہ امور وقت کی اہم ترین ضرورت ہیں جسمانی علاج کیلئے ہم طبیب تلاش کرتے ہیں اسی طرح روحانی علاج کیلئے صوفی کا انتخاب کرتے ہیں۔ صوفیاء کاملین ہی حضور نبی کریم کا اسوہ حسنہ کا آئینہ دار ہوتا ہے تزکیہ نفس کے لئے حلال و حرام کی تمیز بنیادی اہمیت کی حامل ہے۔ حضرت پیر ڈاکٹر سلطان العارفین صدیقی کا کہنا تھا صوفیائے عظام اولیاء کرام کے شب و روز اور زندگی دراصل نبی آخرالزمان کی آئینہ دار ہوتی ہیں جو دل و جان سے اللہ کا ہو جاتا ہے اللہ رب العالمین اس کا ہو جاتا ہے۔ مولانا حافظ مظہر امیر ہاشمی نے کہا کہ بندہ مومن نوافل کی کثرت سے اللہ تعالیٰ کا قرب حاصل کرتا ہے علم دین و عرفان قرب خداوندی کا ذریعہ ہے۔ مولانا وسیم شوکت نے کہا علماء کرام اور اولیاء اللہ کی زیارت بھی عبادت ہے۔ محمد احتشام حسینی، مولانا حافظ حنیف حسن کا کہنا تھا لوگوں کو کھانا کھلانا، رشتہ داروں سے حسن سلوک بھی سنت نبویؐ ہے۔ صاحبزادہ شفقات احمد، مولانا طیب ہزاروی کا کہنا تھا ہماری سب سے بڑی دولت ایمان ہے اور اسکا دشمن شیطان ہے اگر ہم ایمان کی حفاظت چاہتے ہیں تو صدیقین سے وابستہ ہو جائیں۔ مولانا عمر حیات قادری ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم اپنے اسلاف کے عقیدے کی طرف لاٹیں، قوم کے بچوں کی رہنمائی کیلئے صوفیاء کرام کے طریقہ کے مطابق بچوں کی تعلیم و تربیت ناگزیر ہے۔ آخر میں اجتماعی دعا کے بعد لنگر تقسیم کیا گیا۔