دنیا بھر میں مسلمانوں کی آبادی ایک ارب 80 کروڑ، مسجدالحرام سب سے بڑی مسجد،رمضان المبارک عبادت کاخاص مہینہ

April 03, 2022

راچڈیل (نمائندہ جنگ) رمضان المبارک مسلمانوں کے لئے عبادت کا خاص مہینہ ہے۔دنیا بھر کی کل آبادی تقریبا 7.9بلین میں سے 1.8بلین مسلمانوں کی آبادی ہے جو دنیا کی کل آبادی کا 24فیصد ہے جبکہ دنیا بھر میں 3.6ملین مساجد میں سے سب سے بڑی مسجد الحرام مکہ ‘دوسرے نمبر پر مسجد نبوی‘ تیسرے نمبر پر جامع مسجد کراچی‘ چوتھے نمبر پر امام رضا مسجد مشہد ایران‘پانچویں نمبر پر فیصل مسجد ہے رمضان المبارک میں دنیا میں مسلمانوں کی کل آبادی 1.8بلین میں سے نصف تعداد رمضان المبارک میں کم از کم ایک مرتبہ قران پاک کی ناظرہ تلاوت ضرور کرتی ہے جبکہ 1.8بلین میں سے حفاظ قران کی تعداد 15ملین کے قریب ہے جبکہ پاکستان میں حافظ قران بچوں کی تعدادتقریبا 1ملین سے زائد ہے سعودی عرب میں کل حفاظ اکرام کی تعداد 1لاکھ 66ہزار سے زائد ہے دنیا میں سب سے پہلے حافظ قر ان ہمارے پیارے نبی کریم محمد ﷺ ہیںدنیا کی واحد الہامی کتاب قران ہے جس کی تلاوت رمضان المبارک میں سب سے زیادہ کی جاتی ہے جبکہ 10فیصد مسلمانوں کی آبادی اسے رمضان المبارک میں کم از کم تین مرتبہ ضرور ناظرہ پڑھتی ہے دنیا میں کوئی ایسی جامع مسجد نہیں جہاں پر تراویح کی نماز نہ ہوتی ہو چھوٹی مساجد جہاں یہ سہولت موجود نہیں اسکے علاوہ ہیں سب سے زیادہ دنیا میں روزہ رکھنے والی قوم مسلمان ہے جو طلوع آفتاب سے لیکر غروب آفتاب تک اپنے کھانے پینے پر پابندی عائد کر دیتی ہے اور اس مہینہ میں مسلمان سب سے زیادہ سخاوت ‘ صدقات اور زکوۃ دے کر اللہ اور پیارے نبی ﷺ کی خوشنودی حاصل کرتے ہیں زکوۃ دین اسلام کا چوتھا بڑا ستون ہے جس پر صاحب ثروت اپنے مال کا مقرر کردہ حصہ مستحقین تک پہنچاتے ہیں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ رمضان المبارک میں سب سے بڑی افطاری مسجد الحرام اور اسکے بعد مسجد نبویﷺ مدینہ میں کرائی جاتی ہے عرب ممالک بالخصوص سعودی عرب میں اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں نمایاں کمی کر دی جاتی ہے حتی کہ کام کے دورانیہ میں بھی چار گھنٹے کی رعایت دی جاتی ہے یہ امر قابل ذکر ہے کہ یورپین ممالک اور برطانیہ میں بھی مسلمانوں کے لیے اشیائے خوردونوش اور کام کے اوقات میں واضح کمی کی جاتی ہے مگر یہ امر حیران کن ہے کہ رمضان المبارک میں پاکستان دنیا کا واحد مسلمان ملک ہے جہاں پر اشیائے خوردونوش میں بے تحاشا اضافہ کردیا جاتا ہے حکومت کی تمام کاوشیں ناکام ہو جاتی ہیں اسکے باوجود کہ رمضان بازار کا بھی اہتمام کیا جاتا ہے مساجد نمازیوں سے بھر جاتی ہیں بوڑھے ‘ بچے اور جوان نمازتواویح ادا کرنے کیلئے مساجد کا رخ کرتے ہیں ‘برطانیہ کی کثیر مساجد میں دوسرے مذاہب کے افراد کو افطاری مسلمانوں کے ساتھ منانے کیلئے باقاعدہ مہم چلائی جاتی ہے اسلامک مشن یوکے اس سلسلہ میں سب سے زیادہ کاوشیں کرتے ہیں سکھوں ‘ ہندوئوں اور عیسائیوں کو افطاری کے موقع پر مساجد میں مدعو کیا جاتا ہے جہاں پر وہ مسلمانوں کے ساتھ افطاری کرتے ہیں اور اس عمل کو بے حد سراہتے ہیں برطانیہ میں مقیم مسلمانوں کی کثیر تعداد نے سعودی عرب کے ساتھ روزہ رکھا ہے جبکہ باقی تارکین وطن جن کا تعلق پاکستان ‘ ہندوستان اور بنگلہ دیش وغیرہ سے ہے کا آج پہلا روزہ ہوگا ۔