پاکستان میں جو ڈیمیج ہوگیاہے اسے ریپئر کرنا ہے, نواز شریف

April 21, 2022

سابق وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ پاکستان کی معیشت کو اب دوبارہ کھڑا کرنا آسان نہیں ، عمران خان نے ملک میں بداخلاقی اور غنڈا گردی کا کلچر پیدا کیا، بلاول بھٹو نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد ایک تاریخی کامیابی ہے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے لندن میں نوازشریف سے ملاقات کے بعد مشترکہ نیوز کانفرنس کی۔

اس موقع پر نواز شریف کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے کہا کہ ملکی معیشت کی بحالی میں وقت لگے گا، پاکستان میں جو ڈیمیج ہوگیا ہے اسے ریپئر کرنا ہے، ملک کو گمبھیر مسائل سے نکالنے کے لیے سر جوڑ کر بیٹھنا ہوگا۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کے عوام سے پوچھیں دوائی ، چینی آٹا مل رہا ہے ؟ پوچھ کر بتائیں کہ بچے اسکول جارہے ہیں، بجلی کے بل ادا کر پا رہے ہیں؟ پاکستان کی معیشت کو اب دوبارہ کھڑا کرنا آسان کام نہیں۔

نوازشریف نے کہا کہ عمران خان سے اس قوم کو نجات دلانا بھی ضروری تھا، پاکستان میں ایسا ماحول کبھی نہیں دیکھا جو عمران خان نے ملک میں پیدا کیا، عمران خان نے ملک میں بداخلاقی ، غنداگردی کا کلچر پیدا کیا ہے۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارے دور میں پاکستان ترقی کی عروج پر تھا، اسحاق ڈار نے معیشت مضبوط کی ملک کی خدمت کی، کہاں ہے وہ آٹا اور چینی جو لوگوں کو سستا ملتا تھا۔

نوازشریف نے کہا کہ بہت بڑا چیلنج ہے جس سے ہمیں نمٹنا ہے، پاکستان کو اس بھنور سے نکالے بغیر بات نہیں بنے گی، ہم پاکستانی ہیں اور ہماری رگوں میں پاکستانیت دوڑ رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کا بدترین دور عمران خان کے پونے چار سال کا دور ہے ، جگہ جگہ جاکر یہ بھیک مانگتا تھا، ہر چیز پر یوٹرن، جو کہا اس نے اس کے برعکس عمل کیا، کہا تھا آئی ایم ایف جاؤںگا تو خودکشی کرلوں گا ہم نے تو خودکشی کرتے نہیں دیکھا۔

نوازشریف نے مزید کہا کہ پاکستان کو جو نقصان ہوا ہے اس کو ٹھیک کرنا ہے ، بلاول بھٹو زرداری چل کر میرے پاس آئے شکریہ ادا کرتا ہوں، بلاول بھٹو زرداری سے کل پھر ملاقات ہوگی۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ کہتے ہیں کہ بین الاقوامی سازش ہوئی، تم نے کوئی ایٹمی دھماکا کیا تھا؟ تمہارے خلاف کوئی کیوں بین الاقوامی سازش کرے گا؟

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم نے جو کامیابی حاصل کی ہے ایک تاریخ رقم کی ہے ، پیپلزپارٹی اور ن لیگ نے ماضی میں بھی مل کر تاریخ لکھی ہے، تین چار سال میں ہم نے مل کر اس سلیکٹڈ حکومت کو ختم کیا۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ایک غیر جمہوری شخص پاکستان پر مسلط کیا گیا تھا، آج کی ملاقات اتنی ہی اہم ہے، جتنی چارٹر آف ڈیموکریسی کی ملاقات تھی، سلیکٹڈ عمران کو گھر بھیج دیا ہے، عمران نے ملکی معیشت کو بہت نقصان پہنچایا ہے۔

پی پی چیئرمین نے کہا کہ ہم نے ان کے خلاف کوئی غیر جمہوری قدم نہیں اٹھایا، ہم نے عدلیہ یا کسی دوسرے اداروں کو اس میں ملوث نہیں کیا، ہم نے جمہوری طریقے اپنا کر اس وزیراعظم کو ہٹایا جو غیر جمہوری طریقے سے کرسی پر بیٹھا تھا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ آج بھی ن لیگ اور پیپلز پارٹی کا ساتھ اتنا ہی ضروری ہے جتنا سی او ڈی کے وقت تھا، عمران خان کوگھر بھیج دیا جو نقصان اس نے ملک کو پہنچایا اس کو ٹھیک کرنا ہے، سلیکٹڈ راج کا خاتمہ صرف ہماری نہیں پوری قوم کی جیت ہے۔

اس سے قبل پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی سابق وزیر اعظم میاں نوازشریف سے لندن میں ملاقات ہوئی تھی، جس میں دونوں رہنماؤں نے سیاسی معاملات میں اتفاق رائے کے ساتھ چلنے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔

بلاول بھٹو زرداری اورنواز شریف کے درمیان ملاقات میں ملک کی سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

پی پی چیئرمین نے نواز شریف کو تحریک عدم اعتماد کی کامیابی اور وزیراعظم و پنجاب کے وزیراعلیٰ کے انتخاب میں کامیابی پر نواز شریف کو مبارک باد دی۔

پی پی اعلامیے کے مطابق بلاول بھٹو نے تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے نتیجے میں سلیکٹڈ حکومت کے خاتمے کی مبارک باد دی۔

اس سے قبل بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ایک بار پھر ہم نے پاکستان میں جمہوریت کو بحالی کی طرف لیجانا ہے، عمران خان کے خلاف بیرونی سازش نہیں یہ جمہوری سازش تھی۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ عمران خان کے خلاف وائٹ ہاؤس کی نہیں بلاول ہاؤس کی سازش تھی، عمران خان کا بیانیہ ہے کہ مجھے کیوں نہیں بچایا۔

پی پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ عمران خان مسلم لیگ ن کے بنانیہ پر تنقید کرتے تھے، پاکستان کے تمام ادارے آئین و قانون کے دائرہ میں رہ کر کام کریں۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پاکستان میں جمہوریت کی بحالی میں میاں صاحب کی قربانی سب کے سامنے ہے، چیلنجز کا مقابلہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی شانہ بشانہ کھڑے ہو کر کرسکتی ہیں۔