مریم نواز کے بارے میں عمران کے بیان پر سیاسی رہنماؤں، سول سوسائٹی کا اظہار برہمی

May 21, 2022

کراچی(نیوز ڈیسک ) تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کے مریم نواز سے متعلق بیان پرایک طرف تو سوشل میڈیا پر شدید تنقید کی جارہی ہے تو دوسری طرف سیاسی رہنمائوں نے بھی برہمی کا اظہار کیا ہے ،عمران خان کے ریمارکس پر غیر سیاسی حلقوں، پی ٹی آئی کے لوگوں ، سول سوسائٹی اور خواتین نے بھی شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے.

عمران خان نے ملتان میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مریم اتنے جذبے اور جنون سے میرا نام نہ لیا کرو کہیں تمھارا خاوند ہی ناراض نہ ہوجائے ۔

سابق وزیراعظم میاں نواز شریف اور وزیراعظم میاں شہباز شریف نے اپنے علیحدہ علیحدہ بیانات میں عمران خان کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کو یہ نہیں پتا ماں بہن کی عزت کس کو کہتے ہیں.

مسجد نبویﷺ کی حرمت و ناموس کا پاس نہ کرنے والوں سے ماؤں، بہنوں، بیٹیوں کی عزت وتکریم کی کیا توقع ہوسکتی ہے؟۔

سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے نازیبا زبان کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جن عزت دار گھروں میں مائیں بہنیں ہوں وہ اس طرح کی زبان استعمال نہیں کرتے، سیاست میں اتنا نہ گریں، مائیں، بہنیں ،بیٹیاں سب کی سا نجھی ہوتی ہیں ۔جمعیت علماء اسلام (ف ) نے عمران خان کے بیان پر کہا کہ عمران حد نہ پھلانگیں۔

جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اپنے بیان میں کہا کہ عمران ہماری تہذیب پر ڈرون حملہ ہے ، جے یو پی کے رہنما اویس نورانی نے کہا کہ یہ کس اخلاقی سطح کا مالک ہے ؟ مسلم لیگ (ن) کے رہنمائوں رانا ثناء اللہ ، احسن اقبال ، سعد رفیق ، آصف کرمانی ، پرویز رشید اور عرفان صدیقی، حمزہ شہباز شریف، مریم اونگزیب اور احسن اقبال نے بھی عمران خان کے بیان کی مذمت کی ہے .

وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ عمران اپنی زبان کولگام دو، ورنہ گندگی پھیلانے والی زبان ہمیں کھینچنا آتی ہے۔پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے کہا کہ عمران سے بیٹیوں کی عزت محفوظ نہیں ۔

احسن اقبال نے کہا کہ یہ نیازی کی ذہنی پستی کی عکاس ہے ۔ تفصیلات کے مطابق نواز شریف نے عمران خان کے بیان پر اپنے رد عمل میں کہا کہ انہیں ہمارے اور اسلامی معاشرے میں خواتین کی عزت اور مقام کا نہیں پتا، مدینہ کی ریاست کا نام لیکر حرکتیں وہ کرتا ہے جو دنیا کے کسی گندے سے گندے معاشرے میں دیکھنے کو نہیں ملتیں۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ’ کم ظرفی کے اظہار سے ملک و قوم کے خلاف آپ کے جرائم چھپ نہیں سکتے،انہوں نے مزید کہا کہ ’تاریخ کا پہلا شخص ہے جو ایک جماعت کے سربراہ کے طور پر بد تہذیبی کے اس پاتال میں جا گرا ہے، قوم بنانے نکلے تھے اور قوم کے اخلاق کو ہی بگاڑ دیا، انا للّٰہ وانا الیہ راجعون۔‘سابق صدر آصف علی زرداری کی مریم نواز کے حوالے سے عمران خان نازیبا زبان استعمال کرنے کی شدیدمذمت کرتے ہوئے کہا کہ مائیں، بہنیں ،بیٹیاں سب کی سا نجھی ہوتی ہیں یہ ہی پیغام بی بی شہید چھوڑ کر گئیں ہیں کاش اب بھی کوئی چیف جسٹس کو پرسنل آبزرویشن کا خط لکھے اور وہ نوٹس لیں، وفاقی وزیرداخلہ رانا ثنا اللہ نے نے اپنے بیان میں کہا کہ عمران خان اپنی زبان کولگام دو، ورنہ گندگی پھیلانے والی زبان ہمیں کھینچنا آتی ہے۔

ان کا کہنا تھاکہ مریم نواز کے متعلق جملے بازی کرکے پوری قوم کی خواتین کی توہین کررہےہو، عمران خان کی گندی تربیت اور کردار کا عکس ہے، یہ ہے وہ لوفر جو وزیراعظم کی کرسی پر چار سال گند پھیلاتا رہا۔رانا ثنا اللہ کا کہنا تھاکہ عمران خان نے معاشرے کی اخلاقی قدروں کا بھی جنازہ نکال دیا ہے، عمران خان کا منہ گندا نالا بن چکا ہے، ہم نے اپنا جذبہ اور جنون دکھایا تو عمران نیازی سے برداشت نہیں ہوگا۔

وفاقی وزیر اور مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق کا اپنے ردعمل میں کہنا تھا کہ مخالفین کی ماؤں بہنوں کے بارے میں بدکلامی کرنے والا عمران وہ بدبخت ہے جس پر شیاطین اترتے ہیں۔اپنی ٹوئٹ میں سعد رفیق نے کہا کہ تم یقیناً تباہی کی راہ پر ہو،گواہ رھنا ! یاد رکھنا ! تم گمراہی کے راستے پر ہو اسی راہ پر اپنے منطقی انجام تک پہنچو گے۔‘

سعد رفیق نے ایک ویڈیو بیان بھی جاری کیا جس میں انہوں نے کہا کہ ’ملتان جلسے میں عمران خان نے مریم نواز کے خلاف جو اخلاق سے گری ہوئی گفتگو کی ہے اس نے ہر پاکستانی کا سر شرم سے جھکا دیا ہے، ایک شخص جو خود کو مقبول لیڈر کہتا ہے اسے بات کرنے کی بھی تمیز نہیں ہے۔‘

مسلم لیگ ن کے رہنما آصف کرمانی نے کہا کہ مریم نواز شریف کے بارے عمران خان کے ریمارکس قابل مذمتہیں -ہمارے مذہب اور نبی ﷺ نے خواتین کی عزت کی بار بار تلقین کی ہے-

عمران خان عاشق رسول ﷺ ہونے کا دعوی کرتے ہیں تو رسول ﷺ کی تعلیمات پر عمل بھی کریں - عمران خان مریم نواز شریف کے بارے اپنے الفاظ واپس لیں۔پرویز رشید نے اپنے بیان میں کہا کہ مریم نواز نے عمران کو سیاسی میدان ہی میں شکست نہیں دی بلکہ اس کا چہرہ بھی بے نقاب کردیا ہے ۔

عرفان صدیقی نے اپنے بیان میں کہا کہ تصور نہیں کیا جاسکتا ہے کہ کوئی شخص ذلت وپستی کی ان حدوں کو چھو سکتا ہے ۔

ممبر قومی اسمبلی محسن داوڑ نے عمران خان کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ بدتمیزی اور وہ گندگی ہے جو عمران خان اور ان کے ہینڈلرز نے پاکستانی سیاست میں متعارف کروائی ہے .

سینئر صحافی وتجزیہ کار حامد میر نے عمران خان کے بیان پر اپنے رد عمل میں ٹوئٹر پر لکھا کہ تحریک انصاف کی حامی خواتین خود ہی فیصلہ کر لیں کہ “امر بالمعروف” کے نام ہر سیاست میں اس قسم کے مذاق کی کتنی گنجائش ہے؟