سیاسی صورتحال، اسٹاک مارکیٹ ایک سال بعد 42 ہزار پوائنٹس سے نیچے آگئی

May 25, 2022

کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان اسٹاک ایکس چینج، ملکی سیاست میں بڑھتی سیاسی کشیدگی کے منفی اثرات، کے ایس ای100انڈیکس میں 490 پوائنٹس کی کمی،42ہزار پوائنٹس کی حد بھی برقرار نہ رہی ، 65.40 فیصد کمپنیوں کے شیئرز کی قیمت کم ہو گئی ، سرمایہ کاری مالیت 56ارب 95 کروڑ 11 لاکھ روپے گھٹ گئی لیکن کاروباری حجم 42.62 فیصد زیادہ رہا، تفصیلات کے مطابق نئی مانیٹری پالیسی میں شرح سود میں اضافے اور ملک میں جاری سیاسی کشیدگی کے باعث منگل کو مارکیٹ میں فروخت کا دباو دیکھنے میں آیا ،اگرچہ ٹریڈنگ کے آغاز پر مالیاتی اداروں کی خریداری سے انڈیکس مثبت زون میں تھا اور 197پوائنٹس پلس تک ریکارڈ کیا گیا لیکن بعد ازاں فروخت کا دباو بڑھنے سے مندی چھا گئی اور اختتام پر کے ایس ای100انڈیکس 489.93 پوائنٹس کی کمی سے 42440.25 پوائنٹس سے کم ہو کر 41950.32 پوائنٹس پر آکر بند ہوا، کے ایس ای30انڈیکس بھی 190.34 پوائنٹس کی کمی سے 16092.94 پوائنٹس سے کم ہو کر 15902.60 پوائنٹس ہو گیا اور آل شیئرز انڈیکس 236.89 پوائنٹس کی کمی سے 28715.90 پوائنٹس پر آگیا ،منگل کو مارکیٹ میں 318 کمپنیوں کے شیئرز کا کاروبار ہوا، 94 کمپنیوں کے شیئرز کی قیمت میں اضافہ،208 کمپنیوں کے شیئرز کی قیمت میں کمی اور 15 کمپنیوں کے شیئرز کی قیمت مستحکم رہی ،سرمایہ کاری مالیت 56ارب 95 کروڑ 11 لاکھ 96ہزار روپے کی کمی سے 6990 ارب 60 کرور 73 لاکھ 65ہزار روپے ہو گئی ،فروخت کا دباو بڑھنے سے کاروباری حجم 5 کروڑ 7 لاکھ 21ہزار شیئرز کے اضافے سے 16 کروڑ 97 لاکھ 7ہزار شیئرز تک پہنچ گیا ،مارکیٹ میں کاروباری حجم کے لحاظ سے پاک ریفائنری ، سلک بینک، ٹی پی ایل پراپرٹیز، غنی گلوبل ہولڈنگ اور سنرجیکو پاک سر فہرست رہے ، سب سے زیادہ شیئرز کی قیمت میں اضافہ سفائر ٹیکسٹائل اور گیٹرون انڈسٹریز کے شیئرز کی قیمت میں ہو ا جو کہ 34.15 روپے اور 27.99 روپے فی شیئرز تھا ،اور سب سے زیادہ کمی رفحان میز اور سنوفی ایونٹس کے شیئرز کی قیمت میں ہو ئی جو کہ 100.00 روپے اور 49.79 روپے فی شیئرز تھی۔