جنگلوں میں آگ کیوں ؟

May 26, 2022

بلوچستان کے پہاڑی سلسلے کوہ سلیمان میں واقع وسیع جنگلات میں لگنے والی آگ پر پندرہ روز بعدپڑوسی ملک ایران کے فائر فائٹنگ طیارے کی مدد سے اگرچہ بڑی حد تک قابو پالیا گیا ہے مگر ان پندرہ دنوں میں چلغوزوں، پائن اور زیتون کے ہزاروں قیمتی درخت آگ کی نذر ہوگئے، کئی انسانی جانیں ضائع ہوئیں اور اربوں کا نقصان ہوا۔ بتایا گیا ہے کہ چلغوزے کے ان جنگلات میں پہلی دفعہ آگ دہانہ سر کے قریب رواں مہینے کی 8 تاریخ کو دیکھی گئی جو آہستہ آہستہ شیرانی کے سرحدی علاقے زمری کے پہاڑوں تک پہنچنے کے بعد واپس تور غر اور بابوزی غر کی طرف پلٹ گئی۔ یہ آگ بجھی نہیں کہ ایک دوسری آگ قمرہ پہاڑی پر نمودار ہوئی جسے مقامی دیہاتیوں نے اپنی مدد آپ کے تحت بجھا دیا۔ تیسری آگ زیہی کی پہاڑی میں لگی جس نے شاہل اور ترکئی تک پھیل کر 50 کلومیٹر کے قریب جنگلی علاقے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔آگ لگنے کی بہت زیادہ خشک موسم سمیت مختلف وجوہات بتائی جارہی ہیں۔محکمہ جنگلات کے مطابق آگ آسمانی بجلی کے گرنے سے لگی جبکہ بعض اطلاعات کے مطابق کچھ گروہوں نے باہمی تنازعوں کے سبب آگ لگائی۔حکومت نے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کرتے ہوئے ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا اعلان کیا ہے۔یہاں یہ سوال بھی پیدا ہوتا ہے کہ آگ بجھانے کیلئے صوبائی و مرکزی سطح پربر وقت اقدامات کیوں نہ کیے گئے۔نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارتی کی کارکردگی بھی نظر نہیں آئی۔موسمیاتی تغیرات کے باعث دنیا بھر کے جنگلات میں آگ لگنے کے واقعات تیزی سے بڑھ رہے ہیں یہی وجہ ہے کہ مختلف ملکوں میں اس مسئلے سے نمٹنے کیلئے ٹھوس حکمت عملی اپنائی جارہی ہے۔پاکستان بھی گلوبل وار منگ سے متاثرہ ملکوں میں شامل ہے لہٰذا فوری طور پر اس سمت میں عملی پیش رفت کی جانی چاہئے۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998