تفتیشی اداروں میں حکومتی مداخلت سے متعلق ازخود نوٹس کیس میں ایف آئی اے کا جواب

May 26, 2022

سپریم کورٹ میں تفتیشی اداروں میں حکومتی مداخلت سے متعلق از خود نوٹس کیس میں ایف آئی اے نے رپورٹ جمع کر وادی، رپورٹ کے ہمراہ ای سی ایل سے نکالے گئے ناموں کی فہرست بھی جمع کروائی گئی ہے۔

وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی رپورٹ کے مطابق وزارت داخلہ سمیت کسی ادارے کی بھی ایف آئی اے تحقیقات میں مداخلت نہیں کی، ایف آئی کی درخواست پر فاروق باجوہ کو پراسیکیوٹر تعینات کیا گیا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایف آئی اے حکومت، عدالتوں اور تحقیقاتی اداروں کی سفارش پر ای سی ایل میں نام ڈالتی ہے، حکومت کی جانب سے حال ہی میں ای سی ایل رولز میں ترمیم کی گئی۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ کچھ شخصیات کے نام تحقیقات مکمل نہ ہونے کے باوجود گزشتہ 7 سے 8 سال سے ای سی ایل میں تھے، ترمیم شدہ رولز کے مطابق ہی نام ای سی ایل سے نکالے گئے۔

ایف آئی اے کی رپورٹ میں کہا گیا کہ عدالتی حکم، دہشتگردی، سنگین جرائم اور قومی سلامتی کے ملزمان کے نام سی ایل سے نہیں نکالے گئے، منشیات کے مقدمات اور بڑے پیمانے پر فراڈ کرنے والوں کے نام ای سی ایل سے نہیں نکالے گئے۔