پیٹرول مزید مہنگا

July 02, 2022

اس حقیقت سے کون واقف نہیں کہ جب پیٹرولیم مصنوعات کے نرخ بڑھتے ہیں تو ضروریات زندگی کی ہر چیز مہنگی ہوجاتی ہے اور اسی پر بس نہیں، زراعت، صنعت اور کاروبارکے ساتھ ساتھ دیگر معمولات زندگی بھی لازماً متاثر ہوتے ہیں۔ مہنگائی کےہاتھوں پژمردہ عوام کیلئے یہ صورتحال کافی تکلیف دہ ہے کہ وفاقی حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات میں ایک مرتبہ پھر بڑا اضافہ کرتے ہوئے پیڑول کی فی لیٹر نئی قیمت 248 روپے 74 پیسے،ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 276 روپے 54 پیسے اورمٹی کے تیل کی نئی قیمت 230 روپے 26 پیسے فی لیٹر جبکہ لائٹ ڈیزل کی قیمت 226 روپے 15 پیسےکردی ہے۔ وزیرخزانہ مفتاح اسمٰعیل کے بقول عوام کو ریلیف دینے کیلئے کوئی ٹیکس عائد نہیں کیا، وزیرمملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک کا کہنا تھا کہ اگلےچار پانچ ماہ مشکل ہیں لیکن قیمتوں میں اضافے کے بعد حالات بہتر ہونا شروع ہوں گے۔ اگرچہ عوام کو باور تھا کہ آئی ایم ایف کے مطالبات پر حکومت تیل کی قیمتوں میں اضافہ کرے گی تاہم یکے بعد دیگرے بھاری اضافے کی توقع نہ تھی۔ حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں رواں ماہ دوسری مرتبہ ہوشربا اضافہ کیا ہےجس کے بعد نہ صرف بجلی کے نرخ بڑھیں گے بلکہ ہمہ جہت مہنگائی بھی غریب عوام کے لیے ناقابلِ برداشت ہو جائے گی ۔مانا کہ حکومت یہ سب آئی ایم ایف کے پیکیج کے حصول کیلئےکر رہی ہے تاہم اسے عوام پر بھی رحم کھاتےہوئے انہیں حقیقی ریلیف دینے کی کوئی سبیل کرنی چاہیے، حکومت کو انتہائی تدبر کا مظاہرہ کرتے ہوئے فوری طور پر ایسی معاشی حکمت عملی وضع کرنی ہو گی کہ عوام کو واقعی ریلیف مل سکے ورنہ حالات اسی ڈگر پر رہے تو عوامی رد عمل بعید ازقیاس نہیں، حکومت کیلئے مشکلات پیدا ہونے میں دیر نہ لگے گی اور ایسے آثار دکھائی بھی دینے لگے ہیں۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998