5 سالہ بچے کے اغوا کا کیس، عدالت تفتیشی افسر پر برہم

July 05, 2022

فائل فوٹو

سندھ ہائیکورٹ نے 5 سالہ بچے کے اغوا کے کیس میں تفتیشی افسر پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ دعا زہرا کیس میں تو آپ نے مہربانی کردی، اس کیس میں بھی تو مہربانی کریں۔

جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے لیاری سے 5 سال کے مزمل شاہ کے اغوا کے کیس کی سندھ ہائیکورٹ میں سماعت کی۔

عدالت نے کیس کے تفتیشی افسر ڈی ایس پی شوکت شاہانی سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ لاپتہ بچے کی بازیابی کیلئے آپ کچھ نہیں کر رہے۔

تفتیشی افسر ڈی ایس پی شوکت شاہانی نے جواب میں بتایا کہ میں نے دعا زہرا کیس میں بھی اچھی تفتیش کی ہے۔

جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے ریمارکس دیئے کہ دعا زہرا کیس میں تو آپ نے مہربانی کردی، اس کیس میں بھی تو مہربانی کریں۔

عدالت نے سوال کیا کہ دشمنی تھی یا تاوان کے لیے بچہ اغوا کیا گیا؟ کیا آپ نے عزیز و اقارب سے تحقیقات کیں؟ تفتیشی افسر نے کہا کہ پوری کوشش کی جا رہی ہے، جلد بازیاب کرا لیں گے۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ 5 سال کے بچے کے اغوا کا مقصد تاوان یا دشمنی نکلتی ہے۔

جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے کہا کہ 5 سال کا بچہ آپ نہیں ڈھونڈ پا رہے، مسئلہ یہ ہے کہ پولیس کام نہیں کرتی، عدالتیں پولیس کو ہدایت ہی جاری کر سکتی ہیں۔

عدالت نے کہا کہ ہم اس کیس کو سنجیدہ لیں گے، آپ بچہ بازیاب کروائیں۔

سندھ ہائیکورٹ نے پولیس کو اگست میں بچے کو ہر صورت بازیاب کرانے کا حکم دے دیا۔