پانی کی جو کمی تھی لو دُور ہوگئی وہ
بارش نے کوچے کوچے دریا بہا دیا ہے
کس دل سے ہم بتائیں موسم کی برہمی نے
کیا کیا ڈبو دیا ہے، کیا کیا بہا دیا ہے