چین پر امریکی تنقید مسترد

September 29, 2022

پاکستان میں سیلاب نے جو عدیم المثال تباہی مچائی ہے، بین الاقوامی سیاست اس پر بھی اپنا رنگ دکھا رہی ہے۔ امریکہ نے اس موقع کو چین کے خلاف استعمال کرنے کی کوشش کی جس کا چین نے ترکی بہ ترکی جواب دیا ہے۔ امریکی وزیر خارجہ ٹونی بلنکن نے واشنگٹن میں پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو سے ملاقات میں کہا تھا کہ امریکہ سیلاب کی تباہ کاریوں کے معاملے میں پاکستان کیلئے اب بھی اسی طرح ہے جیسے ماضی کی قدرتی آفات کے دوران تھا۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنے قریبی دوست ملک چین سے قرضوں میں ریلیف حاصل کرے تاکہ سیلاب سے آنے والی مشکلات سے جلد نکل سکے۔ انسانی ہمدردی کے ایک سنجیدہ معاملے میں گھسیٹنے کی اس کوشش کا چین نے مسکت جواب دیا ہے۔ چینی دفتر خارجہ کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکہ کو پاکستان اور چین کے تعاون پر بے جاتنقید کرنے کی بجائے پاکستانیوں کیلئے خود بھی کوئی حقیقی اور فائدہ مند کام کرنا چاہئے۔ جہاں تک چین کا تعلق ہے، جیسے ہی سیلاب آیا، اس نے اپنے دوست اور بھائی پاکستان کی ضرورت کےوقت فوری مدد کی ۔ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر 40کروڑ چینی یوآن فراہم کئے اور چینی سول سوسائٹی بھی امداد کیلئے سرگرم ہو گئی۔ پاکستان اور چین میں اقتصادی اور مالی تعاون رہا ہے اور آئندہ بھی رہے گا۔ یہ امر قابل ذکرہےکہ روس یوکرین جنگ پر چین کے دانشمندانہ موقف کے علاوہ تائیوان ، سنگ کیانگ، ہانگ کانگ اور تبت کے معاملات میں امریکہ اور اس کے اتحادی مغربی ممالک کی مداخلت پر چین اور امریکہ میں کشیدگی بڑھتی جا رہی ہے۔ پاکستان ان معاملات میں چین کے ساتھ کھڑا ہے۔ پاکستان امریکہ اور چین دونوں سے برابر کی سطح کے تعلقات کا خواہش مند ہے۔ چین سے اس کا کوئی مسئلہ نہیں ،وہ پاکستان کی مشکلات سمجھتا ہے اور ان پر قابو پانے کیلئے جو بھی ممکن ہو گا ضرور کرتا رہے گا۔