ملک کی ٹیکسٹائل انڈسٹری بند ہونے کے قریب ہے، پیٹرن انچیف اپٹما

October 05, 2022

فوٹو: فائل

آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) کے پیٹرن انچیف گوہر اعجاز کا کہنا ہے کہ ملک کی ٹیکسٹائل انڈسٹری بند ہونے کے قریب پہنچ چکی ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف کو لکھے گئے خط میں گوہر اعجاز نے کہا کہ ٹیکسٹائل انڈسٹری کو 9 سینٹ فی یونٹ بجلی فراہم کرنے کا وعدہ پورا نہیں کیا جا رہا۔

انہوں نے کہا کہ پاور ڈویژن نے یکم اکتوبر سے ٹیکسٹائل انڈسٹری کیلئے بجلی کا نرخ 20 سینٹ فی یونٹ جاری کیا، ٹیکسٹائل انڈسٹری میں اس فیصلے سے شدید تشویش پائی جاتی ہے۔

خط کے متن کے مطابق علاقائی ممالک کی نسبت پاکستان میں توانائی کے نرخ زیادہ ہیں۔

ٹیکسٹائل انڈسٹری کو شدید مالی بحران کا سامنا ہے، ٹیکسٹائل انڈسٹری کے 250 ارب روپے ایف بی آر میں پھنسے ہوئے ہیں۔

گوہر اعجاز نے وزیراعظم سے کہا کہ ٹیکسٹائل انڈسٹری کی 5 ارب ڈالرز کی مشینری درآمد نہیں ہو رہی، مشینری کی درآمدات کو کلیئر کرایا جائے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ ٹیکسٹائل انڈسٹری کو بلا تعطل گیس اور بجلی فراہم کی جائے، ٹیکسٹائل انڈسٹری کو مسابقتی نرخوں پر گیس اور بجلی کی بحالی یقینی بنائی جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ پنجاب کی 50 فیصد ٹیکسٹائل انڈسٹری کو 9 ڈالر ایم ایم بی ٹی یو پر گیس فراہم کی جا رہی ہے۔ صوبے میں نئی ٹیکسٹائل انڈسٹری کو مسابقتی نرخوں پر گیس فراہم نہیں کی جا رہی۔

انہوں نے مزید کہا کہ سندھ میں ٹیکسٹائل انڈسٹری کو 3.75 ڈالر ایم ایم بی ٹی یو پر گیس دی جا رہی ہے۔