کرپٹ عناصر کے ذریعے کرپشن ختم نہیں کی جاسکتی، سراج الحق

November 18, 2022

امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ کرپشن کو کرپٹ لوگوں کے ذریعے ختم نہیں کیا جاسکتا۔

اسلام آباد میں نائب امیر فرید پراچہ کے ہمراہ سراج الحق نے پریس کانفرنس میں کہا کہ اسٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق پاکستان پر 62 کھرب کا قرضہ ہے، ملک میں پیدا ہونے والا ہر بچہ 2 لاکھ 28 ہزار کا مقروض ہے۔

انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا 800 ارب روپوں سے زیادہ کا قرض دار ہے، جماعت اسلامی نے اپنے دور حکومت میں صوبے میں سودی نظام پر مبنی بینکوں پر پابندی لگائی اور خیبر بینک میں سود فری کاؤنٹر بنائے۔

امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ اسلامی ملک ہونے کے باوجود ملک میں 75 سال سے سودی نظام قائم ہے، ماضی میں ن لیگ نے سودی نظام ختم کرنے کے فیصلے پر اپیل دائر کی۔

ان کا کہنا تھا کہ وفاقی شریعت عدالت نے اندرونی اور بیرونی قرضوں پر سود کو حرام قرار دیا، شریعت عدالت نے یکم جون 2022 سے بینکنگ سسٹم اسلامی قوانین کے مطابق بنانے کا حکم دیا۔

سراج الحق نے یہ بھی کہا کہ قائداعظم نے اسٹیٹ بینک کو کہا تھا کہ پاکستان میں سودی نظام ختم کیا جائے، حکومت سودی نظام کے خاتمے اور اسلامک بینکاری شروع کرنے کا لائحہ عمل دے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت قرضوں پر سود کو معاف کرنے کا حکم دے، ملک میں سودی بانڈز پر پابندی لگائی جائے۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ دیگر ممالک سود فری نظام کی طرف گامزن ہیں، حکومتِ پاکستان نے سود کی شرح میں اضافہ کیا ہے، پاکستان میں عُشر اور زکوٰۃ کا نظام نافذ کیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ کرپشن کو کرپٹ لوگوں کے ذریعے ختم نہیں کیا جاسکتا، سود خوروں کے ذریعے ملک سے سود کے نظام کو ختم نہیں کیا جاسکتا۔