وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللّٰہ نے کہا ہے کہ آرمی چیف کی تعیناتی پر اتفاق رائے ہوچکا ہے، رسمی اعلان باقی ہے۔
جیو نیوز کے پروگرام ’نیا پاکستان‘ میں گفتگو کے دوران رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ میرا تجربہ ہے، حساس نوعیت کے فیصلے سے پہلے اتفاق رائے ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اہم تعیناتی پر اختیار وزیراعظم کا ہے، اس پر اتفاق رائے ہوچکا ہے، اب یہ معاملہ پیپر پر آنا باقی رہ گیا ہے، رسمی اعلان باقی ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ نئے آرمی چیف کا فیصلہ ایک دو دن میں ہوجائے گا، اس حوالے سے وزیر اعظم مشاورت کر چکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کو معلوم ہے وقت سے پہلے الیکشن نہیں ہوسکتے، لانگ مارچ میڈیا میں ہی ہے اور کہیں نظر نہیں آرہا۔
رانا ثناء اللّٰہ نے یہ بھی کہا کہ مشاورت سے مراد کسی کا اختیار تو نہیں ہوتا، وزیراعظم کسی سے بھی پوچھ سکتے ہیں، بالآخرفیصلہ انہوں نے کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حتمی فیصلہ وزیراعظم کریں گے، یہ ان کا اختیار ہے، یہ کسی کو سرپرائز دینے والی بات نہیں ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیراعظم مشاورت کرچکے ہیں، ایک دو دنوں میں پیپر پر آجائے اس میں کوئی حرج نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار کی مدد جہاں درکار تھی وہ حاصل کی گئی ہے، کوئی ایسی بات نہیں کرنا چاہتا کہ فیصلے سے پہلے قیاس آرائی ہو۔
رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ میری رائے میں تعیناتی پر زیادہ تاخیر مناسب نہیں، آرمی چیف کی تعیناتی سے متعلق ایک دو دن میں فیصلہ ہوجائے گا۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے جس کو آرمی چیف مقرر کیا کسی سے ایسی بات نہیں کی، جس سےعمران خان منسوب کررہے ہیں۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ عمران خان کو نہ اپنی عزت کا خیال ہے نہ کسی اور کی عزت کا، اس نے 2014 سے اب تک مسلسل غط بیانی کی، توہین کرنے کی کوشش کی۔
رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ ہم پی ٹی آئی والوں سے بات کریں بھی تو عمران ان کی بات نہیں مانتا، پرویز خٹک، شاہ محمود، فواد چوہدری سے ہماری بات پہلے بھی ہوتی رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ شاہ محمود قریشی نے ایک دفعہ کہا تھا کہ یہ پاگل ہماری بات سنتا ہی نہیں۔