52 قیمتی جانوں کا ضیاع

January 31, 2023

لسبیلہ کے علاقے بیلہ میں کوئٹہ سے کراچی جانیوالی بس پل کے ستون سے ٹکرا کر کھائی میں جاگری اور آگ بھڑکنے سے خواتین اور بچوں سمیت 41 مسافر زندہ جل گئے جبکہ چار جھلس کر زخمی ہو گئے ایک بچہ معجزانہ طور پر محفوظ رہا۔ ادھر کوہاٹ کے ٹانڈہ ڈیم میں کشتی ڈوبنے سے مدرسے کے گیارہ بچے جاں بحق جبکہ 17 زندہ بچالئے گئے دو کی تلاش کا کام جاری ہے۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی ، وزیر اعظم شہباز شریف اور دیگر رہنمائوں نے دونوں حادثات میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ان حادثات میں انسانی غلطی دکھائی دیتی ہے، کشتی کے حادثے کی وجہ اسمیں بیک وقت 30افراد کا سوار ہونا ہے۔ یہ سبھی طالب علم پکنک منانے آئے ہوئے تھے جن کی عمریں 10سے 15سال کے درمیان بتائی گئی ہیں۔ آبی تفریح گاہوں میں زیادہ تر کشتی کی سیرہی کی جاتی ہے جہاں انتظامیہ کی ذمہ داری بنتی ہے کہ کسی بھی حادثے سے بچنے کیلئے پیشگی حفاظتی انتظامات یقینی بنائے جائیں۔ ایک ہی کشتی میں 30افراد کیونکر سوار ہوئے،اس بات کی تحقیقات کرتے ہوئے ذمہ دار افراد کو قانون کی گرفت میں لایا جانا چاہئے۔ اسی طرح متذکرہ بس حادثے کی وجوہات کے بارے میں مختلف قیاس آرائیاں پائی جاتی ہیں ان میں سے ایک دوران سفر بس ڈرائیور پر نیند کا غلبہ طاری ہوناجبکہ یہ بات بھی علم میں آئی ہے کہ اس روٹ پر بعض اوقات بسوں کے ذریعے پٹرول کی اسمگلنگ بھی ہوتی ہے تاہم اطلاعات کے مطابق اس کے کوئی شواہد سامنے نہیں آئے۔ یہ بات بھی ملحوظ رکھی جانی چاہئے کہ آیا سفر شروع کرنے سے پہلے بس کی مکمل پڑتال اور منشیات استعمال کرنے کے حوالے سے ڈرائیور کا معائنہ کیا گیا یا نہیں۔ حادثے میں 41انسانی جانوں کا ضیاع بہت بڑا المیہ ہے جس کی ہر زاویے سے تحقیقات ہونا ضروری ہے۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998