حافظ قرآن کو 20 اضافی نمبرز دینے کے از خود نوٹس کیس فیصلہ جاری

March 29, 2023

سپریم کورٹ میں حافظ قرآن کو 20 اضافی نمبر دینے کے از خود نوٹس کیس میں جسٹس قاضی فائز عیسٰی کی سربراہی میں 3 رکنی خصوصی بینچ کا فیصلہ جاری کردیا گیا۔

سپریم کورٹ کے سینئیر ترین جج جسٹس قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں جسٹس امین الدین احمد اور جسٹس شاہد وحید پر مشتمل بینچ نے میڈیکل کالج میں داخلے کیلئے حافظ قرآن کو 20 اضافی نمبر دینے کے ازخود نوٹس کیس کی دو ہفتے قبل سماعت کی تھی جس کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا گیا۔

کیس کا فیصلہ دو ایک کے تناسب سے جاری کیا گیا، خصوصی بینچ میں جسٹس امین الدین، جسٹس شاہد وحید شامل ہیں، فیصلے میں کہا گیا ہے کہ رولز بنائے جانے تک آرٹیکل 184 تھری کے تمام کیسز کو ملتوی کردیا جائے۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ چیف جسٹس پاکستان کو خصوصی بینچ بنانے کا اختیار نہیں ہے ، چیف جسٹس کے پاس اختیار نہیں کہ بینچ کی تشکیل کے بعد کسی جج کو بینچ سے الگ کریں، چیف جسٹس اپنی دانش کو آئین کی حکمت کی جگہ نہیں دے سکتے، آئین نے چیف جسٹس کو یک طرفہ اور مرضی کا اختیار نہیں دیا، سپریم کورٹ کےتمام ججزکو اجتماعی طور پر تعین کا کام چیف جسٹس انجام نہیں دے سکتے۔

فیصلے میں کہا گیا کہ اسپیشل بینچ میں مختلف بینچز سے ایک، ایک جج کو شامل کیا گیا، عدالتی وقت ختم ہونے کے وقت کیس سماعت کے لیے مقرر کیا گیا۔

اکثریتی فیصلے میں کہا گیا کہ پاکستان کے عوام اراکین پارلیمنٹ کے انتخاب کے وقت ان کا احتساب کرتے ہیں، اراکین پارلیمنٹ الیکشن میں عوام کو جوابدہ ہوتے ہیں، قوانین کے تحت بیورو کریسی حکومت کو جوابدہ ہوتی ہے، عدلیہ اس طرح کسی کو بھی جوابدہ نہیں ہے۔

ایک جج سپریم جوڈیشل کونسل کو جوابدہ ہو سکتا ہے لیکن جوڈیشری نہیں، ججز دوسرے لوگوں کی سزا یا جزا کا فیصلہ کرتے ہیں، ججز کو احتساب سے دور رکھنا اخلاقی، قانونی، مذہبی لحاظ سے غلط ہے۔

فیصلے میں کہا گیا کہ اپنے اور دوسرے کیلئے الگ معیار بنانے والے کو منافق کہتے ہیں جس پر اللّٰہ لعنت بھیجتا ہے۔

اکثریتی فیصلے میں کہا گیا کہ آئین چیف جسٹس کو مرضی کےخصوصی بینچ بنا کر مرضی کےجج شامل کرنے کا اختیار نہیں دیتا۔

جسٹس شاہد وحید نے فیصلے سے اختلاف کیا، اختلافی نوٹ میں کہا جن معاملات پر فیصلہ دیا گیا وہ ہمارے سامنے ہی نہیں تھے۔