نور عالم خان پی اے سی اجلاس میں چیئرمین نیب کی غیر حاضری پر برہم

May 30, 2023

چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) نور عالم خان چیئرمین قومی احتساب بیورو (نیب) کے نہ آنے پر برہم ہوگئے۔

چیئرمین پی اے سی نے چیئرمین نیب کو اگلے ہفتے ٹیم کے ہمراہ پیش ہونے کی ہدایت کی۔

دوران اجلاس نور عالم خان نے کہا کہ نیب کرپٹ لوگوں کو پکڑنے کے بجائے سہولت کار کا کردار ادا کر رہا ہے، چیئرمین نیب کی جگہ ڈپٹی چیئرمین نیب کو نہیں سنیں گے۔

اجلاس میں نیب کو بھجوائے گئے 13 کیسز کی فہرست پیش کی گئی، ان مقدمات میں پی ٹی آئی دور میں ہیلی کاپٹر کے استعمال، بینک آف خیبر، بلین ٹری سونامی کیس، بس ریپڈ ٹرانسپورٹ، ہیلتھ کارڈ اور براڈ شیٹ کیس شامل ہیں۔

ان مقدمات میں خیبر پختونخوا (کے پی) میں محکمہ صحت میں کرپشن کا کیس بھی نیب میں زیر التواء ہے۔

نور عالم خان کی زیر صدارت اجلاس میں پمز اور پولی کلینک اسپتال اسلام آباد کے ڈاکٹروں، نرسوں اور پیرامیڈیکل اسٹاف کی تنخواہوں کے معاملے پر کمیٹی کو بتایا گیا کہ گریڈ 19 کے افسران کو اچانک گریڈ 17 کے مساوی تنخواہوں کی ادائیگی شروع کر دی گئی ہے۔

کمیٹی نے ڈاکٹروں اور نرسوں کو گریڈ 19 کے مساوی تنخواہیں اور پینشن کی ادائیگی جاری کرنے کی ہدایت کر دی اور ڈاکٹروں اور نرسوں کی ریگولر پروموشن کی ہدایت بھی کر دی۔

نور عالم خان کا کہنا تھا کہ پی اے سی نے دسمبر 2018 سے اپریل 2023 کے دوران 999 ارب روپے سے زیادہ کی ریکوری کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیب کرپٹ لوگوں کو پکڑنے کے بجائے سہولت کار کا کردار ادا کر رہا ہے، میں کرپٹ نہیں ہوں، میں کسی سے نہیں ڈرتا۔

چیئرمین پی اے سی نے کہا کہ چیئرمین نیب کی جگہ ڈپٹی چیئرمین نیب کو نہیں سنوں گا، نیب کو ایک سال میں جتنے کیسز بھجوائے سب زیر التواء ہیں۔