• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

غزہ میں جمعہ 24تا27نومبر 2023ء کی ابتدائی جنگ بندی میں منگل 28نومبر تک کی گئی توسیع اگرچہ مختصر ہے مگر اس سے پائیدار جنگ بندی اور امن کی طرف بڑھنے کے امکانات نمایاں ہوئے ہیں۔ چینی وزارت خارجہ کے مطابق امن کی طرف بڑھنے والے قدم چھوٹے ہونے کے باوجود مثبت اور حوصلہ افزائی کے لائق ہیں۔ امریکہ نے، جو عالمی رائے عامہ کے دبائو کے باعث اپنے رویےّ میں لچک لاتا محسوس ہو رہا ہے، جنگ بندی میں دو دن توسیع کا خیرمقدم کرتے ہوئے اس کے زیادہ دیر جاری رہنے کی امید ظاہر کی ہے۔ اقوام متحدہ، یورپی یونین، نیٹو اور ایران کا مطالبہ ہے کہ حماس اسرائیل جنگ بندی دیرپا ہونی چاہئے۔ جنگ بندی میں توسیع کا حالیہ معاہدہ مصر اور قطر کی کوششوں کے بعد سابقہ شرائط پر ہی ہو رہا ہے۔ قبل ازیں چار روزہ جنگ بندی کے دوران دونوں جانب سے درجنوں یرغمالیوں کو رہا کیا جا چکا ہے۔ اس دوران فلسطینیوں سے یکجہتی کے لئے مظاہروں کا سلسلہ امریکہ، اسپین اور مراکش سمیت کئی ممالک میں جاری رہا۔ امریکہ میں یہودی تنظیم نے غزہ میں اسرائیلی مظالم کی مذمت کی اور دھرنا دیکر نیویارک کا مین ہٹن پل بند کر دیا۔ غزہ کے حالات میں بہتری کا آغاز دنیا کو بڑی جنگ سے بچانے کا ذریعہ ہوگا۔ اس ساحلی پٹی کو عالمی برادری کی طرف سے بھرپور تحفظ دیا جانا چاہئے۔ جو کچھ 7اکتوبر کے بعد غزہ میں بمباری، ٹینکوں کی یلغار، خوراک پانی پیٹرول کی بندش اور اسپتالوں کو قبرستان میں بدلنے کی صورت میں ہوتا رہا، وہ انسانیت کو شرمانے کے لئے کافی ہونا چاہئے۔ وقت آگیا ہے کہ دنیا بھر کے عوام دوست اور انسانیت دوست حلقے آگے بڑھیں۔ غزہ کو عالمی برادری کا تحفظ میسر آئے اور فلسطین و کشمیر کے عوام سمیت ظلم و بربریت کا سامنا کرنے والے تمام لوگوں کو انکے انسانی حقوق دیئے جائیں۔ انکی زمینوں کو قابضین سے پاک کیا جائے اور متنازع معاملات اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق جلد طے کئے جائیں۔

تازہ ترین