امام الحق نے مومن ثاقب کو ماضی کی وائرل ویڈیو پر آڑے ہاتھوں لے لیا

December 02, 2023

قومی کرکٹ ٹیم کے اوپننگ بلے باز امام الحق نے پاکستانی سوشل میڈیا انفلوئنسر اور اُبھرتے ہوئے اداکار و میزبان مومن ثاقب کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔

گزشتہ دنوں امام الحق نے یوٹیوبر شاہ ویر جعفری کی پوڈکاسٹ میں بطور مہمان شرکت کی جہاں انہوں نے مختلف امور پر دلچسپ گفتگو کی۔

دورانِ پروگرام انہوں نے کرکٹ کے شوقین پاکستانی سوشل میڈیا انفلوئنسر مومن ثاقب کی وجۂ شہرت بننے والی ماضی کی ایک وائرل ویڈیو کا تذکرہ کرتے ہوئے انہیں آڑے ہاتھوں لے لیا۔

امام الحق نے ماضی کی یادوں سے پردہ اُٹھاتے ہوئے کہا کہ 2019ء کے ورلڈ کپ میں جب ہم بھارت سے ہار گئے تھے تو خبریں گردش کر رہی تھیں کہ ہم رات گئے شیشہ پی رہے تھے اس لیے میچ ہار گئے اور اسی دوران مومن ثاقب کی بھی ویڈیو سامنے آئی تھی کہ ہم میچ سے پہلے برگر پیزا کھا رہے تھے اور ہمیں فٹنس کا خیال نہیں، مارو مجھے مارو۔


کھلاڑی نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ بعد ازاں جب مومن ثاقب سے ملاقات ہوئی تو ان سے پوچھا کہ ہم کون سے برگر کھا رہے تھے؟

امام الحق نے گردش کرنے والی خبروں پر تفصیلاً وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ مومن نے تو مذاق کرتے ہوئے کہہ دیا، اسے غلط انداز میں دکھایا گیا لیکن مجھے مومن پر بہت غصہ تھا کیونکہ میں ہی تھا وہ جو برگر خرید رہا تھا۔

کھلاڑی نے کہا کہ ہم مانچسٹر میں پریکٹس سے واپس آ رہے تھے، اس وقت ہمارے بالنگ کوچ اظہر محمود تھے، ان کی 3 بیٹیاں بھی ہمارے ساتھ تھیں، ہم ان کے لیے برگر لے رہے تھے، میں اور حسن علی ساتھ تھے، اس وقت لوگوں نے ہمارے ساتھ تصاویر بنوائی تھیں اور جب ہم ہار گئے تو کہنے لگے انہیں برگر پیزا کھلاؤ انہیں فٹنس کا خیال نہیں۔

امام الحق نے شیشے والی خبروں سے متعلق بھی وضاحت دی اور کہا کہ ہمیں میچ سے ایک روز قبل رات 10 بجے کے بعد اجازت نہیں ہوتی کہ ہم باہر جا سکیں، تاہم بھارت کے خلاف میچ سے 3 روز قبل رات ساڑھے 8 بجے ہم باہر کھانا کھانے گئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ ہم میں سے کوئی بھی شیشہ نہیں پیتا لیکن اس دن ثانیہ بھابھی آئی ہوئی تھیں، انہوں نے کہا کہ شیشہ پینے چلتے ہیں اور کھانا بھی کھا لیں گے، اس وقت میں، بابر، وہاب ریاض، شعیب ملک، بھابھی اور ان کی بہن ہم سب ساتھ ہی تھے لیکن بابر اعظم کو اپنے والدین کو ایئر پورٹ سے لینے جانا تھا تو وہ تھوڑی دیر سے ہمیں جوائن کرنے والے تھے۔

امام الحق نے بتایا کہ ہم نے کھانا کھایا، بھابھی اور ان کی بہن نے شیشہ پیا اور واپس آ گئے، بعد ازاں جب ہم میچ ہارے گئے تو اگلے دن کہا گیا کہ ہم رات 3 بجے تک شیشہ پیتے رہے۔

کھلاڑی نے کہا کہ ایسی کہانیاں اسی وقت بنتی ہیں جب ہم ہار جاتے ہیں اور جب جیت جاتے ہیں تو کوئی کچھ نہیں پوچھتا۔