بجلی گیس مزید مہنگی

December 07, 2023

غربت و افلاس کے ستائے ہوئے عوام پہلے ہی بھاری بلوں اور مہنگائی کی وجہ سے بے حال ہیں ایسے میں بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ ان کی مزید مشکلات کا باعث بنے گا۔ سوئی ناردرن نے گیس 137فیصدمہنگی کرنے کی درخواست اوردوسری جانب نیپرا نے اکتوبر کی فیول ایڈجسٹمنٹ کی مدمیں بجلی کے نرخوں میں فی یونٹ 3 روپے سے زیادہ کا اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو دسمبر کے بلوں میں وصول کیا جائے گا اس کا مطلب یہ ہے کہ صارفین کو دسمبر میں بجلی کی کم کھپت کے باوجود کم ہی فائدہ ہوگا کیونکہ اکتوبر میں نسبتاً زیادہ استعمال ہونے والے یونٹس پر ان سے فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بڑی رقم وصول کی جائے گی۔ بجلی کی قیمتوں میں یہ اضافہ ایک ایسے موقع پر کیا جا رہا ہے جب بجلی کی فراہمی میں اوور بلنگ کے انکشافات ہوئے ہیں اور ملک بھر میں ڈسکوز پر الزام لگایا گیا تھا کہ وہ صارفین کو لوٹ رہے ہیں اور ان سے 100فیصد سے زیادہ رقم وصول کرتے ہیں۔ سنٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی نے ڈسکوز کے لئے فیول لاگت ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 3 رپے 55 پیسے فی یونٹ کا مطالبہ کر رکھا تھا تاکہ دسمبر میں صارفین سے مزید 33 ارب روپے وصول کئے جاسکیں حالانکہ سستے مقامی ایندھن سے 76فیصد بجلی پیدا کی جا رہی ہے۔ سوئی ناردرن نے بھی گیس کی قیمت میں اضافہ یکم جولائی 2023سے مانگا ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ مالی سال 2023-24کے لئے 181ارب 51کروڑ 60 لاکھ روپے کی کمی کا تخمینہ ہے لہٰذا گیس کی قیمت 2691روپے 98 پیسے فی ایم ایم بی ٹی یومقرر کی جائے۔ اس سے قبل یکم نومبر کو گیس کی قیمت میں 200 فیصد اور فروری میں 113فیصد اضافہ کیا گیا تھا جس کا صارفین پر مجموعی طور پر 690ارب روپے کا بوجھ پڑا تھا۔ موسم سرما میں گیس کی لوڈ شیڈنگ ان کے لئے مزید پریشان کن ہوگی۔ نہ جانے عوام کی امیدیں کب بر آئیں گی اوروہ سکھ کا سانس لے سکیں گے؟ارباب اختیار انہیں مزید مشکلات میں ڈالنے کے بجائے حقیقی ریلیف پہنچائیں ۔