نئے قوانین کے پانچ سالہ انتظار میں ڈرائیوروں کو یومیہ 35000 پارکنگ ٹکٹس جاری

March 19, 2024

لندن (پی اے) نئے قوانین کے پانچ سالہ انتظار کے دوران ڈرائیوروں کو یومیہ 35000پارکنگ ٹکٹس جاری کئے گئے۔ نئے تجزیئے کے مطابق ڈرائیوروں کو نجی کمپنیوں کی جانب سے روزانہ اوسطاً 35000سے زیادہ پارکنگ ٹکٹ دیئے جا رہے ہیں کیونکہ حکومت کی جانب سے سیکٹر پر نئے قوانین نافذ کرنے کا انتظار پانچ سال تک پہنچ چکا ہے۔ موٹرنگ ریسرچ چیرٹی ڈی آر اے سی فاؤنڈیشن نے کہا کہ بہت سے ڈرائیور وزراء کی جانب سے ضابطہ اخلاق متعارف کرانے میں تاخیر سے بری طرح مایوس ہو سکتے ہیں، جس کا مقصد قانون سازی کے باوجود اس شعبے کے کچھ بدترین طریقوں کو ختم کرنا ہے۔ حکومتی اعداد و شمار کے تجزیئے سے پتا چلا ہے کہ گزشتہ سال اپریل اور دسمبر کے درمیان برطانیہ میں نجی پارکنگ کمپنیوں کی جانب سے ڈرائیوروں کو 9.7 ملین ٹکٹ جاری کئے گئے جو کہ روزانہ تقریباً 35300 کے مساوی ہیں۔ ہر ٹکٹ کی قیمت پر ڈرائیوروں کو 100 پائونڈز تک کی ادائیگی ہو سکتی ہے۔ نجی پارکنگ کے کاروبار پر گمراہ کن اور مبہم علامات، جارحانہ قرضوں کی وصولی اور غیر معقول فیسوں کا الزام لگایا گیا ہے۔ پارکنگ (کوڈ آف پریکٹس) بل کو پانچ سال قبل 15 مارچ 2019 کو شاہی منظوری ملی تھی لیکن اس کوڈ پر عمل درآمد نہیں ہوا ہے۔ قانون سازی کے بعد سے برطانیہ میں نجی کمپنیوں کی جانب سے کم از کم 32.2 ملین ٹکٹ جاری کئے جا چکے ہیں۔ یہ ضابطہ اصل میں فروری 2022 میں پارلیمنٹ کے سامنے رکھا گیا تھا اور 2023 کے آخر تک برطانیہ بھر میں نافذ ہو جائے گا۔ اس میں پارکنگ کے زیادہ تر جرائم کے لیے ٹکٹوں کی حد کو آدھا کر کے 50 پائونڈزکرنا، اپیلوں کا ایک بہتر نظام بنانا، اشارے کے لئے اعلیٰ معیار اور ٹکٹوں پر جارحانہ زبان کے استعمال پر پابندی شامل ہے لیکن پارکنگ کمپنیوں کے قانونی چیلنج کے بعد حکومت نے جون 2022 میں کوڈ کو واپس لے لیا تھا اور اسے دوبارہ متعارف نہیں کیا گیا ہے۔ ڈپارٹمنٹ فار لیولنگ اپ، ہاؤسنگ اینڈ کمیونٹیز (ڈی ایل یو ایچ سی) کے ذریعے شواہد کی ایک نئی کال گزشتہ سال 8 اکتوبر کو بند ہوئی۔ آر اے سی فاؤنڈیشن کے ڈائریکٹر سٹیو گڈنگ نے کہا کہ مارچ 2019 سے بہت سی چیزیں ہو چکی ہیں۔ پانچ برسوں نے ہمیں چار وزرائے اعظم، ایک وبائی بیماری اور زندگی گزارنے کے اخراجات کا بحران دیکھا ہے لیکن جو کچھ ہم نے نہیں دیکھا وہ ان تحفظات کا نفاذ ہے، جن کی حمایت کے لئے ارکان پارلیمنٹ قطار میں کھڑے تھے جب پارکنگ (کوڈ آف پریکٹس) ایکٹ ان تمام برسوں پہلے قانون کی کتاب میں داخل ہوا تھا۔ وزراء اس بات پر غور کریں کہ ان کی کارکردگی ان لاکھوں ڈرائیوروں کو کیسی نظر آتی ہے، جنہیں قانون نافذ ہونے کے بعد سے ٹکٹ جاری کیا گیا ہے۔ پارکنگ ٹکٹوں کا تجزیہ ڈرائیور اور وہیکل لائسنسنگ ایجنسی (ڈی وی ایل اے) سے حاصل کردہ ریکارڈز کی تعداد پر مبنی ہے جو گاڑیوں کے مالکان کا نجی کار پارکس، جیسے شاپنگ سینٹرز، تفریحی سہولیات اور موٹروے سروس ایریاز میں مبینہ خلاف ورزیوں کا پیچھا کر تی ہیں۔ ان میں کونسل کے زیر انتظام کار پارکس شامل نہیں ہیں۔ گزشتہ سال اپریل اور دسمبر کے درمیان تقریباً 185 پارکنگ مینجمنٹ بزنسز نے گاڑیوں کے مالکان کے ریکارڈ کی درخواست کی۔ پارکنگ آئی سب سے زیادہ فعال تھا، جس نے تقریباً 569000 ریکارڈ خریدے۔ ڈی وی ایل اے نجی کمپنیوں سےفی ریکارڈ 2.50 پائونڈز چارج کرتا ہے۔ ایجنسی کا کہنا ہے کہ اس کی فیس معلومات فراہم کرنے کی لاگت کی وصولی کے لئے مقرر کی گئی ہے اور وہ اس عمل سے کوئی رقم نہیں کماتی ہے۔ ڈی ایل یو ایچ سی کے ترجمان نے کہا کہ ہم نجی پارکنگ کے ضابطے کو بہتر بنانے میں مدد کے لئے پرائیویٹ پارکنگ کوڈ آف پریکٹس متعارف کرانے کیلئے پرعزم ہیں۔