یوکرین میں روسی انتخابات یو این چارٹر کیخلاف ورزی ہیں، جیمز کیریو

March 19, 2024

لندن/ لوٹن( شہزاد علی) یوکرین پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں سفیر جیمز کیریوکی نے بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ سب سے پہلے اوڈیسا پر تازہ ترین خوفناک روسی میزائل حملوں پر توجہ دینی ہوگی، ایک بظاہر ʼڈبل ٹیپʼ اسٹرائیک جو زیادہ سے زیادہ انسانی ہلاکتوں کو پہنچانے اور پہلے جواب دینے والوں کو نشانہ بنانے کیلئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یوکرائنی نہ صرف ان 16 شہریوں کا ماتم کر رہے ہیں جو آج اوڈیسا میں اپنی جانیں گنوا بیٹھے ہیں۔ ڈونیٹسک، لوہانسک، کھیرسن، زپوریزہیا اور کریمیا میں یوکرائنی شہریوں کو دھوکہ دہی کے انتخابات میں حصہ لینے کیلئے مجبور اور ڈرایا جا رہا ہے جیسا کہ جنرل اسمبلی نے واضح کیا ہے، بشمول اکتوبر 2022میں جب 143ریاستوں نے روس کے غیر قانونی الحاق کی کوشش کی مذمت کے حق میں ووٹ دیا، یہ علاقے یوکرین کے بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ علاقے کا حصہ ہیں۔ ان علاقوں کے لوگوں نے 1991 میں ایک آزاد یوکرین میں شامل ہونے کیلئے بھاری اکثریت سے ووٹ دیا۔ اس کے باوجود روس اقوام متحدہ کے رکن ممالک اور یوکرائنی عوام کے مطالبات کی تردید جاری رکھے ہوئے ہے اور اپنے غیر قانونی کنٹرول کو مستحکم کرنے کی کوشش کو آگے بڑھا رہا ہے۔تشویشناک اطلاعات سامنے آئی ہیں کہ اہلکاروں کے ساتھ فوجی دستے گھر گھر بیلٹ بکس لے کر جا رہے ہیں۔ خوف اور جبر کا ماحول پیدا کرنے کی روس کی کوششوں کا حصہ ہے جیسا کہ یوکرین کے بارے میں اقوام متحدہ کے آزاد تحقیقاتی کمیشن نے آج اطلاع دی ہے، اس بات کے بہت زیادہ شواہد موجود ہیں کہ روسی افواج نے 2022 سے اس کے زیر کنٹرول علاقوں میں بڑے پیمانے پر مظالم ڈھائے ہیں۔ اس میں شہریوں کے خلاف من مانی حراست، تشدد اور جنسی تشدد شامل ہے۔ اور روس اقوام متحدہ یا انسانی ہمدردی کے اداروں کو ان علاقوں میں رہنے والے لاکھوں یوکرینیوں کی مدد کے لیے بامعنی رسائی کی اجازت نہیں دیتا۔اس کے باوجود یوکرین کے عام شہری مضبوط کھڑے ہو کر اور روسی جبر کا مقابلہ کرتے ہوئے حقیقی بہادری کا مظاہرہ کرتے رہتے ہیں۔ پچھلے ہفتوں میں، مزاحمت کے مظاہروں میں اضافہ ہوا ہے۔ اس کے جواب میں، روس نے اختلاف کو دبانے کیلئے اپنے نیشنل گارڈ کو ان علاقوں میں بھیج دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات ایک سادہ سچائی کی وجہ سے دھوکہ دہی ہیں، آپ کسی اور کے ملک میں جائز انتخابات نہیں کروا سکتے۔ یہ انتخابات اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی اور فراڈ ہیں، اس سے زیادہ کچھ نہیں۔ انہیں تسلیم نہیں کیا جائے گا، بالکل اسی طرح جیسے ہم روس کے یوکرائنی علاقے کے الحاق کی کوشش کو کبھی تسلیم نہیں کریں گے۔ لہٰذا وہ روس سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اقوام متحدہ کے رکن ممالک کی کال کا احترام کرے اور یوکرائن کی خودمختار سرزمین پر ہونے والے ان انتخابات کو فوری طور پر روک دے، یوکرین کے خلاف اپنی جارحیت کو ختم کرے اور اپنے تمام بین الاقوامی وعدوں کی مکمل پاسداری کرے۔ برطانیہ، یوکرین کے ساتھ اس وقت تک کھڑا رہے گا جب تک اسے اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق منصفانہ اور دیرپا امن قائم کرنے کی ضرورت ہے۔