سرے کے علاقے میں ایک لاکھ پاؤنڈ کوئی بڑی تنخواہ نہیں ہے، جیریمی ہنٹ

March 28, 2024

لندن (پی اے) چانسلر جیریمی ہنٹ نے کہا ہے کہ سرے کے علاقے میں 100,000پائونڈ کوئی بڑی تنخواہ نہیں ہے۔ سابقہ ٹوئٹر X پر باتیں کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ میں Godalming کی ایک خاتون سے حکومت کے چائلڈ کیئر آفر کے بارے میں بات کر رہا تھا، یہ رقم 100,000پائونڈ سے زیادہ آمدنی والے گھرانوں کو نہیں ملے گا۔ انھوں نے کہا کہ مجھے معلوم ہے کہ اگر کوئی مارگیج کی قسط بھی ادا کر رہا ہو تو 100,000 پائونڈ کی رقم کوئی بڑی رقم نہیں ہے۔ لیبر کا کہنا ہے کہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ٹوریز محنت کش لوگوں کے مسائل سے کتنے لاعلم ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ 100,000 پائونڈ سالانہ کی رقم کوئی بڑی رقم نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس ملک کی بھاری اکثریت اتنی آمدنی کا صرف خواب ہی دیکھ سکتا ہے، اب ان لوگوں کو ٹوریز کی گزشتہ 14 سال کی ناکامیوں کا بھگتان بھی بھگتنا پڑ رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ حیرت کی بات ہے کہ وہ مارگیج کی قسطوں کی بات کر رہے ہیں کیونکہ یہ کنزرویٹو پارٹی ہی ہے، جس نے معیشت کو تباہ کردیا ہے، جس سے مارگیج کی لاگت آسمان تک پہنچ چکی ہے۔ سرے کائونٹی کونسلر پال نے، جو عام انتخابات میں لبرل ڈیموکریٹ کے امیدوار کی حیثیت سے جیریمی ہنٹ کا مقابلہ کریں گے، نے لکھا ہے کہ غالباًیہ ان لکھ پتی لوگوں کیلئے، جو پسینہ بہائے بغیر ایک لاکھ پائونڈ اپنی مہم پر خرچ کرسکتا ہو۔ سرے کائونٹی کونسلر رابرٹ ایوانز او بی ای کا کہنا ہے کہ 100,000 ان لوگوں کی آمدنی سے بہت زیادہ ہے، ہم جن کی نمائندگی کرتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ Spelthorne عام گھرانوں کی آمدنی 44,000 ہزار پائونڈ ہے جبکہ بہت سے لوگوں کی آمدنی اس سے بھی کم ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس حکومت کے دور میں Kwasi Kwarteng کے تباہ کن بجٹ کی وجہ سے مارگیج ریٹ بہت زیادہ ہوگیا ہے اور بہت سے لوگوں کو اپنے اخراجات پورے کرنا مشکل ہوگیا ہے۔