وائرل ویڈیو نے اسکول ٹیچر کا پول کھول دیا‘ اقدام خودکشی کا مقدمہ درج

June 30, 2024

کوئٹہ (نمائندہ جنگ) محکمہ تعلیم کے لیب اسسٹنٹ کی فیملی کی جانب سے خود کشی کو بچی کی زندگی بچانے کا رنگ دینے کا پول کھل گیا۔ سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آنے کے بعد بجلی گھر پولیس اسٹیشن نے اقدام خود کشی کا مقدمہ درج کرلیا ۔ تفصیلات کے مطابق 25جون کو شہباز ٹاؤن فیز ون کے رہائشی گورنمنٹ شہید شفیق احمد سکول کے لیب اسسٹنٹ عامر غوری کوئٹہ سے چمن جانے والی ٹرین کے زد میں آکر شدید زخمی ہوگئے تھے جس کے حوالے سے اس کی فیملی نے میڈیا اور حکومتی نمائندوں کو یہ بتایاتھا کہ وہ ایک بچی کو ٹرین کی زد میں آنے سے بچاتےہوئے زخمی ہو گیا، میڈیا پر خبریں بھی چلائی گئی اور عامر غوری کو ہیرو کے طور پر پیش کیا گیا جس پر وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی، وزیر تعلیم راحیلہ حمید درانی، چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ محمد ہاشم کاکڑ سمیت مختلف طبقات سے تعلق رکھنے والے افراد نے ٹراما سنٹر میں جا کر عیادت کی جبکہ وزیر اعلیٰ نے عامر غوری کا علاج آغا خان ہسپتال میں کرانے، اس کی اہلیہ کو سرکاری نوکری دینے ،بچوں کے تمام تعلیمی اخراجات کا اعلان کیا تھا۔ جمعہ کو وزیراعلیٰ کی ہدایت پر زخمی کو آغا خان ہسپتال منتقل کر دیا گیا تھا جہاں اس کا علاج بھی شروع ہو گیا تاہم گزشتہ روز کے واقعہ کی ویڈیو وائر ل ہوئی جس میں واضح نظر آرہا ہے کہ عامر غوری کسی بچی کو بچانے نہیں بلکہ جیسے ہی ٹرین آتی ہے وہ بھاگ کر ٹرین کے سامنے لیٹ جاتا ہے ،ویڈیو نے تین روز قبل ہیرو بننے والے ٹیچر کا پول کھل دیا ،خودکشی کی کوشش کو بچی کی جان بچانے کا ڈرامہ رچایا گیا ۔ویڈیو کے وائر ل ہونے پر حکومت کی جانب سے اس کی اہلیہ کو سرکاری نوکری دینے ان کے بچوں کے تمام تعلیمی اخراجات کے اعلان کو واپس لے لیا جبکہ انسانی ہمدردی کے تحت اس کا علاج سرکاری اخراجات سے کیا جائے گا۔