نوجوانوں میں وزن کم کرنے کی ادویات کے مفید ہونے کے مزید شواہد

July 01, 2024

لندن (پی اے) اس امر کے واضح ثبوت ملے ہیں کہ موٹے نوجوان وزن کم کرنے والی ادویات سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ایک ماہر نے کہا ہے کہ اس بات کے مزید شواہد موجود ہیں کہ وزن کم کرنے والی ادویات شدید موٹے نوجوانوں کے علاج میں کارگر ثابت ہو سکتی ہیں۔ ان کا دعویٰ ہے کہ دوا کم عمر مریضوں میں بالکل اسی طرح کام کرتی ہے جیسا کہ یہ بالغوں میں کرتی ہےاور جبکہ 12سال سے کم عمر کے مریضوں میں اس کے استعمال کا کوئی ثبوت موجود نہیں ہےلیکن انتہائی صورتوں میں اسے جائز قرار دیا جا سکتا ہے۔ یہ تبصرے موٹاپے کے ایک ماہر امراض اطفال اور آسٹریلیا کی سڈنی یونیورسٹی میں پیڈیاٹرکس کے پروفیسرلوئیس باؤرنے ساؤ پاولو، برازیل میں موٹاپے پر بین الاقوامی کانگریس میں ایک پریزنٹیشن کے دوران کہے۔ پروفیسر باؤر، جو ورلڈ اوبیسٹی فیڈریشن کے صدر ہیں،نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں سب سے کم عمر افراد میں موٹاپا تیزی سے عام ہے اور جیسا کہ ہم نے بالغوں کے ساتھ محسوس کیا ہے، موٹاپا ایک شدید نگہداشت، ایک بار علاج کرنے سے ہمیشہ ٹھیک ہونے والی بیماری نہیں ہے۔ موٹاپے کے انتظام کی ادویات کی تازہ ترین نسل کا استعمال زیادہ شدید موٹاپے والے نوعمروں کے لئے کم ناگوار آپشن پیش کر سکتا ہے۔ مختلف حالیہ آزمائشوں کے شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ یہ نئی دوائیں، جیسے سیماگلوٹائڈ، بالغوں کی طرح بالکل اسی طرح کے حفاظتی پروفائل کے ساتھ کام کرتی ہیں۔ سیماگلوٹائڈ کے کام کرنے والے طریقوں میں سے دماغی بھوک کے مراکز پر کام کرنا، بھوک کو کم کرنا اور کھانے کی کھپت میں کمی کی حوصلہ افزائی کرنا۔ ریبلسس اور سیماگلوٹائیڈ۔ ویگووی، اوزیمپک کے برانڈ ناموں کے تحت فروخت کیا جاتا ہے۔ایک گلوکاگن نما پیپٹائڈ (جی ایل پی۔1) ایگونسٹ ہے، یہ دوائیوں کا ایک خاندان ہے، جو خون میں شکر کو منظم کرنے میں مدد کرتا ہے۔ نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار ہیلتھ اینڈ کیئر ایکسیلنس (نائس) کے ذریعہ این ایچ ایس پر موٹے بالغوں کو وزن کم کرنے میں مدد کرنے کے لئے ویگووی کی سفارش کی جاتی ہے۔ پچھلے سالاین ایچ ایس انگلینڈ نے انکشاف کیا کہ ایک دہائی میں 17سال سے کم عمر کے موٹے نوجوانوں کے ہسپتال میں داخلے کی تعداد تین گنا بڑھ گئی ہے، جو 2011/12 میں 3370سے بڑھ کر 2021/22میں 9431ہو گئی۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے مطابقعالمی سطح پر نوعمروں میں موٹاپے کی شرح 1990کے بعد سے چار گنا بڑھ گئی ہے۔ مارچ میں جاری کردہ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 2022میں 5سے 19سال کی عمر کے 390ملین سے زیادہ وزن والے نوجوان تھے، جن میں 160ملین ایسے تھے جو موٹاپے کا شکار تھے۔ پروفیسر باؤر نے مزید کہا کہ نوعمروں میں موٹاپے سے نمٹنے والی کچھ دوائیوں کے لئے مزید شواہد کی بنیاد ہےتاہم 12سال سے کم عمر کے بچوں میں استعمال کے لئے ابھی تک کوئی ثبوت موجود نہیں ہےلیکن ان چھوٹے بچوں میں استعمال کو جائز قرار دیا جا سکتا ہے، جن میں زیادہ موٹاپا ہے۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ وزن کم کرنے والی دوائیوں کو تمام معاملات میں طرز زندگی میں تبدیلیوں کے ساتھ ملایا جانا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ بالغوں کے ساتھ ہمارے تجربے سے یہ واضح ہے کہ طویل مدتی استعمال کی زیادہ تر ضرورت ہوگیلیکن اس پر مزید شواہد کی ضرورت ہے۔ نوعمروں میں دیکھ بھال کے علاج، سرجری سے پہلے کے علاج، سرجری کے بعد کے علاج، مجموعہ تھراپیاور دیگر موٹاپے کے علاج کے ساتھ دوائیوں کے استعمال کے لئے ان ادویات کے استعمال کے لئے بھی مزید شواہد کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان ادویات کی قیمت اور دستیابی ہر ملک میں ایک بڑی رکاوٹ ہے۔