سرسید احمد خان کے تصورِتعلیم میں تربیت کو مرکزی حیثیت حاصل ہے،مقررین

October 21, 2016

کراچی(اسٹاف رپورٹر) سرسید احمد خان کے یوم پیدائش پرعلیگڑھ مسلم یونیورسٹی اولڈ بوائز ایسوسی ایشن کے صدر اور سرسید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے چانسلر جاوید انوار نے کہا کہ سرسیداحمد خان ایک قد آور اور ہمہ صفت شخصیت تھے۔سرسید احمد خان کا تصورِ تعلیم بڑا جامع اور ہمہ گیر تھا۔ان کے تصورِ تعلیم میں تربیت کو مرکزی حیثیت حاصل ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سرسید احمد خان کے تعلیمی افکار کی اہمیت اور ان پر عمل کرنے کی ضرورت آج بھی اُتنی ہی ہے ، جتنی اُن کے دور میں تھی۔ آج نئی دنیا، نئے زمانے اور نئے تقاضے ایک بار پھر فکرِ سرسید کو اپنا رہنما بنانے کا اشارہ دے رہے ہیں۔ہمدرد یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عبدالحنان نے کہا کہ سرسید احمد خان نے دورِ ابتلاء میں ایک ایسا راستہ نکالا کہ روشن خیالی کے ساتھ دین اور اُمّہ کی بھی خدمت ہو سکے۔ پروفیسر ڈاکٹر ارشدکریم سید نے کہا کہ اخلاق کی تنزلی معاشرتی ڈھانچے کو کمزور کر دیتی ہے۔سرسید احمد خان نے اسلام کے ساتھ اپنے تصورات کے ابلاغ کے لیے ایک نئی نہج کا استعمال کیا۔جامعہ کراچی کے شعبہ اردو کی سربراہ تنظیم الفردوس نے کہا کہ سرسید احمد خان نے اپنے خیالات کی ترویج کے لیے جس زبان کو وسیلہ بنایا وہ اردو زبان تھی۔سرسید کو محض ایک مصلح ِ قوم کہہ کر گزر جانا انتہائی زیادتی کی بات ہے۔علم و ہنر، تہذیب و تمدن اور فنون کے حوالے سے ان کے دائرہ اثر سے نکلنا نا ممکن ہے۔آخر میں ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرڑی محمد ارشد خان نے اظہارِ تشکرکیا۔