طیبہ تشدد کیس،سچ کو کھوج لگانا ہے، تیزی سے فیصلے کرینگے، چیف جسٹس

January 12, 2017

اسلام آباد(نمائندہ جنگ/جنگ نیوز)طیبہ تشدد کیس کے حوالے سے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ سچ کا کھوج لگانا ہے، تیزی سے فیصلے کرینگے، انہوں نے ڈی آئی جی سے کہا کہ تفتیش کے دوران یہ بھی دیکھیں کہ بچیوں کو گھروں میں نوکریاں دلانے کیلئے کوئی گینگ تو متحرک نہیں،اس موقع پر بچی کے مبینہ والد محمد اعظم نے کہا کہ ان پڑھ ہوں صلح کے بارے میں کوئی علم، عدالت نے بچی کو سوئٹ ہومز کے حوالے کردیا، تفصیلات کے مطابق عدالت عظمی نے ایڈیشنل سیشن جج اسلام آباد راجہ خرم علی خان کی اہلیہ ماہین ظفر کے تشدد کا نشانہ بننے والی کمسن گھریلو ملازمہ طیبہ کے حوالے سے از خود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران ڈی آئی جی پولیس اسلام آباد کو 10 روز کے اندر تحقیقات مکمل کرنے، طیبہ کا ایک ہفتہ کے اندر ڈی این اے ٹیسٹ کرانے اور اسے تا حکم ثانی سوئٹ ہومز میں رکھنے کا حکم جاری کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ اس کی ولدیت کا تعین ہونے تک یہ وہیں رہے گی اور پولیس کو سوئٹ ہومز میں اس تک مکمل رسائی حاصل ہو گی اور وہی اس کی سکیورٹی کی ذمہ دار بھی ہوگی، فاضل عدالت نے آئندہ سماعت تک مقامی جوڈیشل مجسٹریٹ عطا ربانی کی عدالت کی جانب سے ملزمہ ماہین ظفر کی ضمانت قبل از گرفتاری اور ایک روز بعد ایڈیشنل سیشن جج راجہ آصف کی جانب سے اسے کنفرم کرنے اور بچی کی والدین کو حوالگی سے متعلق فیصلوں کا ریکارڈ عدالت میں پیش کرنے کا حکم بھی جاری کردیا،چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ تیز رفتاری سے کیس کا فیصلہ کریں گے ،ہمیں اپنی بچیوں کی جانوں اور عصمتوں کا تحفظ یقینی بنانا ہے ،بچی کا خوف دور ہونا چاہئے ،اسے اس وقت اس ماحول سے الگ رکھنا ضروری ہے ۔