مالکان اپنے ملازمین کو دوپہر میں ایک گھنٹہ قیلولے کی اجازت دیں، برطانوی ماہرین

March 28, 2017

کراچی (نیوز ڈیسک) برطانیہ میں موسم گرما کی آمد کے موقع پر وقت میں ایک گھنٹہ آگے کرنے کی وجہ سے سائنسدانوں نے کمپنی اور اداروں کے مالکان سے کہا ہے کہ وہ اپنے ملازمین کو دوپہر میں ایک گھنٹہ قیلولے کی اجازت دیں کیونکہ رواں ہفتے کے آخر میں کم ہونےو الے ایک گھنٹے کے مسئلے سے نمٹا جا سکے۔ دوپہر میں قیلولے کے نتیجے میں ذیابیطس، دل کے مسائل اور ڈپریشن سے نمٹنے میں مدد ملتی ہے اور یہ وہ بیماریاں ہیں جو نیند مکمل نہ ہونے کی وجہ سے پیدا ہوتی ہیں۔ یونیورسٹی آف لیڈز کی جانب سے کی جانے والی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ برطانوی عوام کی ایک چوتھائی تعداد اوسطاً رات کو صرف پانچ گھنٹے سوتی ہے اور موسم گرما میں وقت میں ایک گھنٹہ آگے کیے جانے کے نتیجے میں اس چوتھائی تعداد کی نیند کم ہو کر صرف چار گھنٹے رہ جائے گی۔ ماہرین نفسیات کا کہنا ہے کہ نیند کی کمی ایسے لوگوں کیلئے نقصان دہ ہے جو پہلے ہی کم نیند کے مسئلے سے دوچار ہیں کیونکہ چار گھنٹے کی نیند صحت کیلئے بہت خطرناک ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ کمپنی اور اداروں کے مالکان کو چاہئے کہ وہ دوپہر دو بجے سے چار بجے تک کے درمیان اپنے ملازمین کو ایک گھنٹہ قیلولے کی اجازت دیں کیونکہ دوپہر کے کھانے کے بعد پیدا ہونے والی تھکاوٹ سے نمٹنے کیلئے یہ قیلولہ بہترین ثابت ہو سکتا ہے۔