سندھ میں قیام امن سے پولیس شہداء کیلئے مختص رقم بچنے کا انکشاف

March 07, 2018

سندھ میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کوششوں سے قیام امن کے نتیجے میں حکومت سندھ کی جانب سے پولیس کے شہداء کے لیے مختص کی گئی 75 فیصد رقم بچنے لگی ہے۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ سالوں کے دوران کراچی میں دہشت گردی کی خوفناک لہر میں دیگر کے ساتھ ساتھ پولیس افسران و اہلکاروں کو بھی نشانہ بنایا گیا اور سندھ پولیس کی بڑے پیمانے پر شہادتیں ہوئیں، جس پر حکومت سندھ نے شہداء کے لواحقین کی امداد کے لیے ہر مالی سال کے بجٹ میں ایک ارب روپے کی رقم مختص کرنا شروع کی۔

پولیس ذرائع کے مطابق اس کے بعد سندھ خصوصاً کراچی میں قانوں نافذ کرنے والے اداروں کی کارروائیوں سے صوبے میں حالات بہتر ہونا شروع ہوئے،یوں خدا کا شکر ہے کہ شہیدوں کے لیے مختص کی گئی ایک ارب روپے کی رقم کا بڑا حصہ خرچ ہونے سے بچنے لگا ہے۔

اے آئی جی ویلفیئر غلام اظفر مہیسر نے جنگ کو بتایا کہ سال مالی سال 17/2016ء کے بجٹ میں حکومت سندھ نے پولیس کے شہداء اور زخمیوں کی امداد کے لیے ایک ارب روپے مختص کیے تھے۔

پولیس ریکارڈ کے مطابق اس مالی سال کے دوران سندھ پولیس کے 48 افسران اور اہلکار شہید ہوئے، ان کے ورثاء کو 15 کروڑ 97 لاکھ روپے کی ادائیگیاں کی گئیں جبکہ 35 زخمی افسران و اہلکاروں کی امداد کے لیے 64 لاکھ روپے کی ادائیگیاں ہوئیں۔

پولیس ذرائع کے مطابق گزشتہ مالی سال میں مختص کی گئی رقم میں سے 83 کروڑ 39 لاکھ روپے خرچ ہونے سے بچ گئے۔

اسی طرح رواں مالی سال 18/2017 ء کے بجٹ میں بھی سندھ حکومت نے شہداء اور زخمیوں کی ویلفیئر کے لیے ایک ارب روپے کی گرانٹ مختص کی، رواں مالی سال کے دوران اب تک پولیس کے شہداء کی تعداد 26 ہے جبکہ 20 اہلکار زخمی ہوئے، 17 شہداء کے لواحقین کو 85 کروڑ روپے کی ادائیگیاں کر دی گئی ہیں جبکہ 11 شہداء کے لواحقین کے لیے ادائیگیاں کی جا رہی ہیں۔

یوں اس مد میں ابھی تک 12 کروڑ 70 لاکھ روپے خرچ ہوچکے ہیں جبکہ 20 میں سے 9 زخمیوں کو ادائیگیاں کی جاچکی ہیں جبکہ 11زخمیوں کی ادائیگیوں کا مرحلہ باقی ہے،اس مد میں 19 لاکھ روپے خرچ کیے جا چکے ہیں، اس بجٹ میں اب تک 74 کروڑ 31لاکھ روپے باقی ہیں جبکہ مالی سال ختم ہونے میں لگ بھگ چار مہینے رہ گئے ہیں۔

پولیس ذرائع کے مطابق ایک ارب روپے کی رقم محض 14 اور زخمیوں کی امداد کے لیے مختص ہوتی ہے جو کسی اور مد میں خرچ نہیں کی جا سکتی، صوبے خصوصا کراچی کے حالات ٹھیک ہونے کی وجہ سے یہ رقم بچ جانا خوش آئند ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ وہ شہداء کی امدادی رقم میں اضافے اور شہدا کی ویلفیئر کیلئے مزید اقدامات اٹھا رہے ہیں۔

غلام اظفر مہیسر کے مطابق ویلفیئر کی رقم میں سے کچھ پولیس کے مرحوم ملازمین کے لواحقین کی ویلفیئر کے استعمال میں لانے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔

اس بجٹ میں ترمیم کرکے 22 کروڑ 99 لاکھ 20 ہزار روپےکا نظرثانی شدہ بجٹ نکالا گیا جس میں سے اب تک 242 مرحوم اہلکاروں کے لواحقین کو 8 کروڑ 9 لاکھ روپے کی امدادی رقم کی ادائیگیاں کی جاچکی ہیں۔