افغانستان،حکمت یار کی ریلی کے قریب بم دھماکا، 4 افراد جاں بحق، 2 بچوں سمیت 10 زخمی

March 20, 2018

کابل(اے ایف پی، خبر ایجنسی)افغانستان میں سینئر سیاست دان اور سابق وزیر اعظم گلبدین حکمت یار کی ایک سیاسی ریلی کے قریب بم دھماکے میں 4افراد جاںبحق اور 10زخمی ہوگئے ، گلبدین حکمت یارحملے میں محفوظ رہے ، وہ دھماکےسے کچھ منٹ قبل جائے حادثہ سے گزرے تھے۔ غیرملکی میڈیا کے مطابق افغان حکام نے بتایا ہےکہ ننگر ہار کے دارالحکومت جلال آباد میں فٹبال اسٹیدیم کے قرب جب ریلی سے خطاب کے بعد گلبدین حکمت یار وہاں سے روانہ ہو ئے تو اس کے کچھ منٹ بعدہی ایک دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں4افراد جاںبحق اور 2بچوں سمیت10زخمی ہوگئے، دھماکہ خیز مواد موٹر سائیکل میں نصب تھا۔حکمت یار حزب اسلامی کے رہنما ہیں اور وہ کئی سال تک روپوش رہنے کے بعد کابل حکومت سے ایک امن معاہدے کے نتیجے میں گزشتہ سال ہی افغانستان واپس لوٹے تھے۔ صوبائی گورنر کے ترجمان عطا اللہ خوگیانی نے 4افراد کے جاں بحق اور 2بچوں سمیت 10افراد کے ز خمی ہونے کی تصدیق کی ہے، کسی بھی گروپ کی جانب سے فوری طور پر اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی گئی۔واضح رہے کہ جلال آباد افغانستان کے صوبہ ننگر ہار کا دارالحکومت ہے اور اس افغان صوبے کی سرحدیں پاکستانی علاقوں سے ملتی ہیں۔ننگرہار میں داعش کی موجودگی اور اس کی سرگرمیوں کی اطلاعات بھی ذرائع ابلاغ کی زینت بنتی رہی ہیں۔ دوسری جانب افغان صدر اشرف غنی نے مطالبہ کیا ہے کہ افغانستان میں جنگ جیتنے کے تصور کو رد کرکے ایسے ختم کرنے کی بات کی جائے۔ فرانسیسی خبررساں ادارے سے بات چیت میں افغان صدرنے کہاکہ ہم نے طالبان کے ساتھ امن مذاکرات کے لیے سنجیدہ کوشش کیں اور ہمیں ماضی کو بلا کر بہتر تعلقات کی جانب گامزن ہوناچاہیے۔ اشرف غنی نے کہا کہ ماضی کا قیدی بن کر وقت برباد نہ کیا جائے اور مستقبل کو محفوظ بنانے کی فکر کی جائے جس کا مقصد افغانستان میں جنگ جتینا نہیں بلکہ اسے ختم کرنا ہے اور اس مقصد کے لیے افغانستان کو پاکستان کی مدد درکار ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کی جغرافیائی حیثیت کے تناظر میں باہم رابطے کے ذریعے وسطی ایشیائی ریاستوں سے تعلق بحال ہو سکتا ہے، دونوں ممالک ایک دوسرے کے بغیر مکمل نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ جنگ کو ختم کرنا دراصل صحیح سمت کی طرف ایک قدم ہے۔