دیوار میں نصب شدہ الماریاں

April 22, 2018

کہا جاتا ہے کہ انٹیریئر جتنا خوبصورت اور منظم ہوگا، گھر اتنا ہی خوشگوار تاثر قائم کرے گا۔ گھر کی انفرادیت اور خوبصورتی میں الماریوں کا مرکزی کردار ہوتا ہےاور الماریاںگھر کے کمروں کی اہم ضرورتوں میں شمار کی جاتی ہیں۔ آپ کا گھر دو کمروں کا ہو یا پھر کوئی حویلی یا بنگلہ نما،الماری کی موجودگی اک لازمی امر ہے ۔عام طور پر ہم یہی سوچتے ہیں کہ الماری جتنی بڑی ہوگی کپڑوں اور ضروری اشیاء کو محفوظ کرنا اتنا ہی آسان ہوگا اسی لئے ہم فرنیچر کی خریداری کے دوران بڑی سے بڑی الماریوں کا انتخاب کرتے ہیں ۔

ایک مناسب الماری تلاش کرناچونکہ آسان نہیں ایک مشکل امرہے اگر یہ بڑی خریدلی جائےتو کمرے کا زیادہ حصہ تو اسی سے گھر جاتا ہےاور اگر چھوٹی خریدی جائے تو کپڑوں کو محفوظ کرنا مشکل ہوجاتا ہےاس مسئلے کا حل آج کے دور میںماہرین تعمیر ات یا انٹیریئر ڈیزائنر دیوار میں تعمیر کی گئی الماریوں میں تلاش کرتے ہیں۔

اسی لئے آئے روز الماریوں کی جدیدڈیزائنوںمیں جدت کے ساتھ نئی اور منفرد سہولیات متعارف کروائی جارہی ہیں۔’’وال بلٹ ان کیبنٹ،، انہیں سہولیات میں سے ایک ہے کمرے کو کشادہ اور زیادہ اشیاء محفوظ کرنے کے لئے الماریاں دیوار میں نصب کروائی جاتی ہیںیہ الماریاں تیار ملنے والی الماریوں سے تین گنا زیادہ اسٹوریج فراہم کرتی ہیں تو آئیے آج بات کرتے ہیں دیوار میں تعمیر کی جانے والی الماریوں،ان کے خوبصورت اور جدید ڈیزائنوں پر ۔۔۔

بیڈروم کے لئےدیوار میں نصب لکڑی کی الماریاں

لکڑی کی تیار شدہ ا الماریوں کے علاوہ بھی کچھ روایتی اور فعال فرنیچر کارپینٹر یا تعمیراتی ماہرین سے بھی بآسانی تیار کروایا جاسکتا ہے ۔جو آپ کے ٹی وی لاؤنج ،بیڈروم یاباتھ روم میں زیادہ اسٹوریج کا سامان مہیا کرے گا ساتھ ہی آپکے انٹیرئیر ڈیزائن میں دلکشی کا اضافہ کرتے ہوئےنصب شدہ الماریاں کمرے کی چھت کے ساتھ تعمیر کروائی جاتی ہیںجن میں زیادہ جگہ ہونے کے باعث زیادہ سامان بآسانی رکھا جاسکتا ہے۔اگر کمرا سیدھے اور کھلے طرز پر ہونے کےبجائے آکورڈ شیپ پر بھی بنا ہو ا ن الماریوں کی تعمیر سے ان فالتو جگہوں کو بھی کام میں لیا جاسکتا ہے۔

دیوار میں نصب الماریوں کو دو حصوں میں بھی تقسیم کیا جاسکتا ہے جس کے لئے پہلے تیار شدہ فرنیچر کی لمبائی رکھنے والی الماری کی تعمیر کروائی جاتی ہے اور اس کے بعد چھت کے اوپری حصے کو بھی کام میں لاتے ہوئے کیبنٹ طرز پر کم خانوں والی الماری تعمیر کروائی جاتی ہے اس طرز پر بنی الماری کی تعمیر کے بعد رنگ وروغن ایک ہی رنگ کا کروایا جانا چاہئیے تاکہ اوپری حصہ نچلے حصے سے جدا نہ محسوس ہو۔

اسٹڈی ٹیبل کے ساتھ نصب الماریاں

ان الماریوں کی پوری دیوار پر تعمیر کے بجائے آدھی دیوار پر تعمیر کے ذریعے بھی کمرے کو اور بہتر انداز دیا جاسکتے ہے جانتے ہیں کیسے؟ چھوٹی فیملی والے افراد آدھی دیوار پر الماری کی تعمیر کے ساتھ ساتھ دیوار کے بقیہ حصے کو اسٹڈی ٹیبل کے طور پر بھی استعمال کرسکتے ہیں۔اس کے لئے دیوار پردو سے تین شیلف لگا کر کچھ حصے کو سجاوٹ اور کچھ حصے کو اسٹڈی ٹیبل کے طور پر استعمال کے قابل بنایا جاسکتا ہے۔

نصب شدہ الماریوں میں وال پیپر کا استعمال

کیا آپ بھی یہی سمجھتے ہیں کہ وال پیپر کا استعمال صرف دیواروں کے لئے مخصوص ہے؟اگر ایسا ہے تو آپ غلط سوچ رہے ہیں دیوارو ں میں نصب شدہ الماریاں تیار شدہ فرنیچر کے مقابلے میں سادہ ہوتی ہیں اس لئے ان الماریوں کے دروازوں پر وال پیپر کا استعمال بآسانی کیا جاسکتا ہے ۔ان پر لگا وال پیپر دیوار سے ہم رنگ ہو تو یہ کمرے کی دلکشی اور تازگی بڑھانے میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔

شیشوں کا استعمال

دیوار میں نصب الماریوں کے دروازوں کے لئے اگر آپ وال پیپر استعما ل کرنا نہیں چاہتے توان دروازوں کے لیے شیشوں کاانتخاب کیجیےکمروں میں چونکہ شیشوں کا استعمال جگہ کو کشادہ دکھانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے ۔ دیوار پر دیدہ زیب عکسی آئینے سامنے والی دیوار کا عکس بڑا اور دیدہ زیب دکھاتے ہیں ۔ تو الماری کی تعمیر کے ساتھ دروازوں پر شیشے کے استعمال کے ذریعے مزید داد بھی وصول کی جا سکتی ہے ۔

گہرے اور ہلکے رنگوں سے تعمیر کی گئی الماریاں

کمرے میں نصب شدہ الماریاں کسی ایک مٹیریل کے بجائے دو مٹیریل یا پھر دو خاص رنگوں کو استعمال کرتے ہوئے بھی تیار کروائی جاسکتی ہیں۔ ان الماریوں کے لئےگہرے اور ہلکے رنگ کی لکڑیوں کا استعمال کیا جاتا ہے ۔الماری کا بیرونی حصہ گہرے رنگ کی لکڑی اور اندرونی حصہ ہلکی لکڑی کا استعمال کرتے ہوئے مختلف خانے بنوائے جاتے ہیں جوکپڑے، جوتے اور لوازمات کو ذخیرہ کرنے کے لئے بھی کافی جگہ فراہم کرتے ہیں ۔