چھوٹے گھروں میں باغبانی کے شوقین افراد کے لیے منفرد تجاویز

June 03, 2018

گھر چھوٹا ہو یا بڑا ،ٹیرس پر باغبانی کے لیے جگہ موجود ہو یا نہیںاس کے باوجود باغبانی کے شوقین افرادکے گھر وں میں چھوٹا سا باغ تو ضرور ملے گا ۔ویسے بھی جدید دور میںگھروں میں ایک خوبصورت باغ اسٹیٹس سمبل بن چکاہے ۔باغ جہاں گھر کی خوبصورتی بڑھاتا ہے وہاں اس کے مکینوں کی ذمہ داری میں بھی اضافہ کرتا ہے۔یہ ایک ایسا شوق ہے جوڈیپریشن کم کرتا اور آنکھوں کو فرحت پہنچاتا ہے،اس کے ساتھ ہی خالص غذا کی فراہمی کاذریعہ بھی بنتا ہے۔

باغبانی کا شوق رکھنے والے افراد کی تعداد میں دن بدن اضافہ ہوتا جارہا ہے۔مکانات کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے باعث لوگ چھوٹے مکانات میںرہنے کو ترجیح دینے لگے ہیں۔جس کے باعث باغبانی کا شوق پورا کرنے کے لیے ا ٓپ کے پاس نہایت کم جگہ بچتی ہے۔لیکن ایک چھوٹی سی جگہ میں بنائے گئے باغ کو زیادہ سے زیادہ بڑا کیسے دکھایا جاسکتا ہے ،یہ سوال آج موضوع گفتگو ہے ۔جی ہاں !آج ہم بات کریں گے ان طریقوں پر جن پر عمل کرکے آپ اپنے چھوٹے سے باغ کو مزید پرلطف اور بڑ ا دکھا سکتے ہیں۔

کم جگہ میں بھی بہتر آغاز

اگر آپ کے پاس گارڈننگ کے لیے کوئی پلاٹ موجود نہیںتو ٹینشن نہ لیں، مارکیٹ میں چھوٹی جگہوں پرباغبانی کا شوق پورا کرنے کے لیے بھی ٹرے پرمبنی ٹرالی دستیاب ہیں۔یہ ٹرالیاں دو سے تین اسٹیپ پر بنی ہوتی ہے۔ سب سے اوپرپودےاور دوسرے پر باغبانی کا سامان بآسانی رکھا جاسکتا ہے۔ ان ٹرالیوں کے ذریعے ایک طرف آپ باغبانی کا شوق پورا کرسکیں گے تو دوسری طرف آپ اپنے باغ کو منفرد انداز دے پائیں گے۔

اگر آپ ٹرالی رکھنے کے قائل نہیں تو دوسرا طریقہ گارڈننگ ٹریز کا ہے ان ٹریز کوپھولوں یا پودوں کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔

جگہ کی منصوبہ بندی

ایک چھوٹی مگراچھی طرح دیکھ بھال کی گئی جگہ ایک بڑے گھاس پھوس سے بھرے باغ سے بہتر ہے۔ اسلئے اپنے باغیچے کے ناپ کے بارے میں فکرمند نہ ہوں۔ اکثر باغبان جالیوں کا جال لگانا چاہتے ہیں تاکہ پودوں کے مابین خالی جگہ کی پیمائش کرکے متوقع پیداوار کا جائزہ لے سکیں۔ آپ جو بھی طریقہِ کار اختیار کریں اپنے باغیچے کے بارے میں ایک سرسری سا منصوبہ ضرورتیارکیجیے۔ ایسا کرنا فائدہ مند رہتا ہے۔ اسکے بعد ان جگہوں کی نشاندہی کریں جہاں پانی کی رسائی اور سورج کی روشنی دستیاب ہے۔

گملوں کا ڈھیر

اگر آپ کے پاس جگہ کم ہے اور گھاس اگانے کا کوئی واضح انتظام موجود نہیں تو اپنے باغ میںپودوںیا سبزیوں کی کاشت کے لیے گملوں کا ڈھیر لگادیں ان کی کاشت کے لیے پلاسٹک پلانٹر کو بھی استعمال میں لایاجا سکتا ہے ۔ ان گملوں کے ڈھیر سے ایک طرف آپ کا باغ ہرا بھرا اور بڑا لگے گا تو دوسری طرف آپ کا باغبانی کا شوق بھی پورا ہوگا۔یہی نہیں اس مختصر جگہ ہری بھری ڈیکوریٹڈ وال بھی اس جگہ کو منفرد دکھانے میں اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔

عمودی پلانٹر کی تعمیر

کم جگہوں پر ورٹیکل پلانٹر کی تعمیر ایک بہترین آئیڈیا ہے ۔جی ہاں! افقی طرز اندازمیں گملوں کے ذریعے باغبانی کے شوق کی تکمیل کے علاوہ ایک عمودی پلانٹر میں بھی گملے لگائے جاسکتے ہیں۔اس پلانٹر کو خوبصورت پینٹ کے ذریعے مزید دلکش بنایا جاسکتا ہے ۔ لمبی سبزخوردنی پھلیوں اورلمبے ڈنڈوں کی مدد سے پھولوں کی بیلوں کو اوپر تک چڑھایا جا سکتا ہےاورپیداوار کوکئی گُنا بڑھایاجاسکتا ہے۔ ایک عمودی باغ آپ کیلئے اوپرچڑھ کر کام کرنے کا ذریعہ بنے گا۔ آپ اپنی سطح ِ نظرپرکام کریں گےاور کمردرد سے بچے رہیں گے۔

آؤٹ ڈور اسپیس اورچھتوں میں لٹکے گملے

زمین پر اگر آپ کے پاس جگہ محدود ہے تو آؤٹ ڈور ایریا کی چھتوں کو کام میں لاتے ہوئے باغبانی کا شوق پورا کیا جاسکتا ہے ۔یہ اسٹائل ان دنوں بڑے گھروں میں بھی خاصا مقبول ہے۔

ہربل ویلکم

گارڈن میں آپ کا یا مہمانوں کا ویلکم کرنے کے لیے ’’ہربل ویلکم‘‘ ایک منفرد آئیڈیا ہے ۔پودینہ،روزمیری اورنیازبو جیسے پودوں کا استعمال گارڈن کے داخلی حصے اور راہداری کے لیے بہترین ہے۔ان جگہوں پر ان پودوں کی کاشت آپ کے گارڈن کو ہرا بھرااور بڑا دکھانے میں بہترین ثابت ہوگی۔

کم ازکم دو سبزیاں ایک ساتھ اگائیں

سبزیوں کا باغیچہ چھوٹا سااورخوشنما ہوتا ہے جو آنکھوں کو جچتا ہے۔ لیکن اس کے لیے محنت بھی اتنی ہی کرنی پڑتی ہے،مقامی نرسری جاکر معلوم کریں کہ کونسی دوسبزیاں ایک کیاری میں اُگائی جا سکتی ہیں۔ ایک جیسی ضرورت والی سبزیوں کو اکٹھے بیجنا ٹھیک رہتا ہے مگر اس فیصلے کا انحصار سبزیوں کے ناپ اور انکی جڑوں کی گہرائی پر منحصر ہونا چاہیے۔